پارلیمنٹ میں سیکورٹی لیپس کا معاملہ
پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے آج (18 جنوری) پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو تاہی کیس میں ملزم نیلم آزاد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور نے نیلم آزاد کو ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر نیلم کو راحت دینا مناسب نہیں ہوگا۔
عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
نیلم آزاد کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے دہلی پولیس نے منگل (16 جنوری) کو عدالت کو بتایا تھا کہ نیلم آزاد ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کو متاثر کرنے میں ملوث تھی۔ نیلم آزاد کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست ضمانت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اب تفتیش میں ان کی کوئی ضرورت نہیں اور انہیں حراست میں رکھ کر کوئی مقصد پورا نہیں کیا جا سکتا۔
پولیس نے تفتیش متاثر ہونے کا حوالہ دیا۔
عدالت میں سماعت کے دوران دہلی پولیس نے پھر بھی ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ کیس کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔ اگر نیلم آزاد کی ضمانت ہو جاتی ہے تو اس سے تفتیش متاثر ہو سکتی ہے۔
13 دسمبر کو دو نوجوان پارلیمنٹ میں داخل ہوئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران منورنجن ڈی اور ساگر شرما نامی دو افراد اسموک بم کے ساتھ وزیٹر گیلری سے چھلانگ لگا کر ممبران پارلیمنٹ کے درمیان پہنچے اور دھواں پھیلا دیا۔ جس کے بعد پارلیمنٹ کے اندر ہلچل مچ گئی۔ اس دوران امول شندے اور نیلم آزاد نے پارلیمنٹ احاطے میں حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ڈبوں سے دھواں پھیلایا۔
پولیس نے 6 افراد کو گرفتار کرلیا
پولیس نے ان چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد اس واقعے کے ماسٹر مائنڈ للت جھا اور مہیش کماوت کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔ یہ واقعہ اس دن پیش آیا جب 13 دسمبر کو پارلیمنٹ حملے کی برسی تھی۔ اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ میں سیکورٹی لیپس کا معاملہ زور و شور سے اٹھایا گیا۔ اجلاس کے دوران کافی ہنگامہ ہوا اور اس کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔