Bharat Express

Ask Hindus to keep weapons ready: ہر مسلمان ہمارے خلاف سازش کررہا ہے، کرنال میں دوکانداروں نے ہندووں کو ہتھیار رکھنے کی دی نصیحت،کسی بھی وقت حالات ہوسکتے ہیں خراب

اس طرح کے بیان سے  جو پرامن اجتماع ہونا چاہیے تھا اور وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا جانا چاہیے تھا، وہ درحقیقت فرقہ وارانہ بیانات اور مسلمانوں کے خلاف تشدد پر اکسانے کی بنیاد بن گیا۔

آج  پہلگام دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے لیے کرنال ویپار منڈل کی طرف سے منعقد ایک تعزیتی اجلاس میں ایک چھوٹے تاجر نے کہا کہ اگر تلواریں نہیں تو ہندوؤں کو ہر جگہ اپنے ساتھ کوئی نہ کوئی ہتھیار ضرور رکھنا چاہیے۔اس نے کہا کہ وہ ہمارے گھروں میں پلمبر اور الیکٹریشن کے طور پر داخل ہوتے ہیں۔ ہر مسلمان ہمارے خلاف سازش کر رہا ہے۔ کرنال میں سب سے زیادہ مجرم مسلمان ہیں،ہر مسلمان ہمیں قتل کرنا چاہتا ہے۔

اس طرح کے بیان سے  جو پرامن اجتماع ہونا چاہیے تھا اور وحشیانہ دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا جانا چاہیے تھا، وہ درحقیقت فرقہ وارانہ بیانات اور مسلمانوں کے خلاف تشدد پر اکسانے کی بنیاد بن گیا۔ اس موقع پر مصروف سڑک پر دکانیں صبح 10 بجے سے دوپہر ایک بجے تک بند رہیں۔ویپارمنڈل کے نائب صدر دیپک بھنڈاری نے اپنے دفاع میں کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف بول رہے ہیں، لیکن مقامی دکانداروں کی تقریروں سے کچھ اور ہی پتہ چلتا ہے۔مقررین میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی کے سابق افسر اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) سنجے باتھلا بھی تھے۔

دیپک نے مزید کہا کہ یہ ان کی پرانی عادتیں ہیں۔ وہ درد محسوس نہیں کرتے، انہیں اس کی پرواہ نہیں ہے کہ کیا ہوا ہے۔ میڈیا آپ سے مسلمانوں کے متاثرین اور ہندوؤں کی مدد کرنے والے گھڑ سواروں کے بارے میں جھوٹ بول رہا ہے،کیوں کہ ان کا واحد مذہب پیسہ ہے۔ وہ صرف اپنے کاروبار کی فکر کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے بچوں کو ان سے دور رہنے کو کہنا چاہیے۔ایک  مقررنے کہاکہ جو ہونے والا ہے وہ کسی بھی سرجیکل اسٹرائیک سے بھی بدتر ہو گا۔ دیکھیں اگلے 2-3 دنوں میں کیا ہونے والا ہے۔انہوں نے پہلگام میں سیکورٹی کے بنیادی ڈھانچے کی کمی کو حکومت کی طرف سے ایک “غلطی” قرار دیا لیکن ساتھ ہی وزیر اعظم کی سعودی سے فوری ہندوستان واپسی پر تعریف کی- جو کہ اس کے مطابق،یہ  فوری کارروائی تھی۔

ایک اور مقرر نے زور دے کر کہا کہ یہ دہشت گردوں کا کام نہیں جنہوں نے سیاحوں پر فائرنگ کی بلکہ یہ حملہ ہر مسلمان کی نشانی ہے۔ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ دہشت گردی کے بارے میں ہے۔ لیکن یہ مسلمانوں کے بارے میں ہے ۔ ایک ایسے مذہب کے بارے میں جو ہمیں قبول نہیں کرتا۔درحقیقت، یہ ریاستی سرپرستی میں ہندوؤں پر ظلم و ستم کا ایک مکمل مظاہرہ تھا۔ پروگرام کے دوران کم از کم تین دکانداروں نے ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف اسرائیل جیسا سلوک کرنے کی ضرورت پر  بات کی۔ان تمام نے کہا کہ اسرائیل ایک چھوٹا سا ملک ہے جو مسلم ممالک سے گھرا ہوا ہے۔ لیکن اس کو دیکھو، ہم ہندوؤں کو بھی اس طرح متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read