بنگلہ دیش پراکھلیش یادو کا پہلا ردعمل آیا سامنے! بھارتی حکومت کو بھی دی نصیحت؟
بہار میں سیاسی نشیب وفراز کا دور جاری ہے۔ اقتدار کی تبدیلی کے حوالے سے طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ ادھر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بڑا بیان دیا ہے۔ 26 جنوری کے موقع پر اکھلیش نے کہا کہ اگر نتیش کمار انڈیا اتحاد میں رہتے تو وہ وزیر اعظم بن سکتے تھے۔ یہاں وزیر اعظم کے عہدے کے لیے کسی کا نام بھی سامنے آسکتا ہے ۔ نتیش کمار کوانڈیا اتحاد کا کوآرڈینیٹر یا کوئی اور بڑا عہدہ دیا جا سکتا تھا۔
اکھلیش نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں کانگریس کو آگے آنا چاہئے۔ کانگریس انڈیا اتحاد کے حوالے سے تیاری کا مظاہرہ کرے۔ اس نے اتنی جلدی نہیں دکھائی۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ نتیش کمار انڈیا اتحاد میں شامل ہوں۔ انہوں نے پہل کی اور یہ اتحاد بنایا۔
آپ ان سے بات کریں گے تو آپ کو کوئی راستہ مل جائے گا۔
نتیش کمار کی ناراضگی کی وجہ پر بات کی جا سکتی ہے۔ میں سمجھ سکتا ہوں کہ اگر ہم ان سے بات کریں تو کوئی نہ کوئی حل ضرور نکلے گا۔ راہل گاندھی کی نیائے یاترا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک یاترا میں شامل ہونے کا دعوت نامہ نہیں ملا، اگر ہمیں مدعو کیا جائے گا تو ہم غور کریں گے۔
نشستوں کی تقسیم کا وقت
اکھلیش نے کہا کہ یہ وقت سیٹوں کی تقسیم کا ہے۔ نشستوں کی تقسیم صحیح وقت پر ہونی چاہیے۔ پی ایم کے عہدے کے لیے راہل گاندھی کی امیدواری کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ سب انتخابات کے بعد طے ہوگا۔ کوئی بھی وزیر اعظم بن سکتا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی کے ساتھ مہم چلانے کے بارے میں اکھلیش نے کہا کہ ابھی کہنا مشکل ہے، وقت ہی بتائے گا کہ ان کے ساتھ مہم چل سکے گی یا نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔