مشکل میں پھنس گئے اکھلیش یادو؟ حکمت عملی ناکام، اپنے ہی اٹھا رہے ہیں فیصلے پر سوال
Bajrang Dal: بجرنگ دل پر پابندی لگانے کے کانگریس کے وعدے پر تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ جہاں بی جے پی اس کی مخالفت کر رہی ہے وہیں اپوزیشن پارٹیاں کانگریس کے ساتھ کھڑی نظر آ رہی ہیں۔ اب ایس پی سربراہ اکھلیش یادو بھی اس معاملے میں کانگریس کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے پی ایف آئی سے موازنہ کرتے ہوئے بجرنگ دل جیسی تنظیموں پر پابندی لگانے کی بات کی ہے۔ اس کے بعد کرناٹک کے ساتھ ساتھ یوپی کی سیاست بھی گرم ہوگئی ہے۔ اس کو لے کر بی جے پی کی طرف سے مسلسل شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔ خود وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریروں میں یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ دوسری طرف اب سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی اس معاملے پر کانگریس سے ہاتھ ملا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- ‘Bajrangi’ bet, will the election be reversed?: ‘بجرنگی’ بیٹ، کیا الٹ جائے گا الیکشن؟
دیکھیں اکھلیش نے کیا کہا
اس معاملے میں، یوپی کے سابق سی ایم اکھلیش یادو نے کہا ہے، “نفرت والی تنظیموں پر پابندی لگنی چاہیے۔ اس دوران اگرچہ اکھلیش یادو نے کانگریس اور بجرنگ دل کا نام نہیں لیا لیکن ساتھ ہی انہوں نے وہی بات دہرائی جو کانگریس کے منشور میں ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ کانگریس نے بجرنگ دل اور پی ایف آئی کا نام لے کر نفرت پھیلانے والی تنظیموں پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا ہے۔
اکھلیش نے آر ایس ایس کو لے کر کہی بڑی بات
اکھلیش یادو نے کہا کہ ملک اور سماج میں نفرت پھیلانے والی تنظیموں پر پابندی لگنی چاہیے۔ ایک وقت تھا جب سردار ولبھ بھائی پٹیل نے بھی آر ایس ایس پر پابندی لگا دی تھی۔ ایسے میں نفرت انگیز تنظیموں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی اکھلیش یادو نے سی ایم آدتیہ ناتھ کی اپنی تقریروں میں وہیل چیئر کے ذکر پر بھی اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو وہیل چیئر کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔ یہ غیر انسانی ہے۔ بہت سے بیمار لوگ اور بوڑھے وہیل چیئر استعمال کرتے ہیں۔ بی جے پی حکومت نے اتر پردیش کی امن و امان کی صورتحال کو وہیل چیئر تک کم کر دیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس