آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اور تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے امیدوار اکبر الدین اویسی کو حیدرآباد کے للیتا باغ میں ایک سیاسی ریلی کے دوران ایک پولیس انسپکٹر نے دھمکی دی تھی۔ اب اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ یہ تصادم اس وقت ہوا جب انسپکٹر نے اویسی سے آئندہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے نافذ ضابطہ اخلاق پر عمل کرنے کی درخواست کی۔ بتایا گیا کہ سٹیج پر موجود پولیس انسپکٹر نے تقریر روکنے کو کہا۔ اس کے بعد اویسی برہم ہوگئے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اکبر الدین اویسی نے ایک تقریر کے دوران مبینہ طور پر ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق مقررہ وقت سے تجاوز کیا تھا۔ جس کے بعد پولیس انسپکٹر کو مداخلت کرنا پڑی اور ان سے اپنا خطاب ختم کرنے کی درخواست کی۔ اس کے بعد اکبر الدین اویسی نے پولیس انسپکٹر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے اپنے حامیوں کی طرف اشارہ کیا تو انہیں یہاں سے بھاگنا پڑے گا۔ جونیئر اویسی نے کہا، ”کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں چاقو اور گولیاں کھا کر کمزور ہو گیا ہوں؟ ایسا ہر گز نہیں ہے کیونکہ میرے اندر اب بھی بہت ہمت ہے۔ ابھی پانچ منٹ باقی ہیں اور میں ابھی پانچ منٹ بولوں گا۔
#WATCH | Telangana: AIMIM leader Akbaruddin Owaisi threatened a police inspector who was on duty and asked him to leave the spot while he was addressing a campaign in Lalitabagh, Hyderabad yesterday. The police inspector asked him to conclude the meeting on time as per the Model… pic.twitter.com/rf2tJAOk3b
— ANI (@ANI) November 22, 2023
اتنا ہی نہیں اویسی نے کہا کہ مجھے روکنے کے لیے کسی ماں کا بیٹا نہیں پیدا ہوا ہے۔ اگر میں سگنل دوں تو آپ کو بھاگنا پڑے گا۔ کیا میں ان سے بھاگنے کو کہوں؟ میں کہہ رہا ہوں کہ یہ لوگ ہمیں کمزور کرنے آئے ہیں۔آپ کو بتاتے چلیں کہ اکبر الدین چندریان گٹہ اسمبلی سے امیدوار ہیں۔ یہ سیٹ AIMIM کا گڑھ ہے۔ اویسی کی پارٹی نے 2014 اور 2018 میں یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ حلف نامے کے مطابق اے آئی ایم آئی ایم لیڈر 4.50 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد کے مالک ہیں، جب کہ ان کی اہلیہ کے پاس 4.95 کروڑ روپے کی جائیداد ہے۔ اس کے ساتھ ہی اویسی کے خلاف مختلف تھانوں میں چار ایف آئی آر درج ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔