جمشید پور میں قتل کی واردات
جمشید پور: جمشید پور کے کدلم گاؤں میں ایک شخص نے 60 سالہ نیتائی مہتو کا تیز دھار ہتھیار سے سر قلم کر دیا۔ اس کے بعد وہ کٹا ہوا سر اٹھائے گاؤں میں گھومتا رہا۔ اس کے گھر والوں نے اسے کسی طرح قابو کیا اور رسی سے درخت سے باندھ دیا۔ گاؤں کے لوگوں نے اس کی شدید پٹائی کی۔ اس کے بعد واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور ملزم کو گرفتار کر لیا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ قتل کی وجہ کیا ہے۔
ملزم متھن مہتو نے بزرگ کا کاٹا گلا
ملزم کا نام متھن مہتو ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نیتائی مہتو صبح سویرے گاؤں کے باغ میں آم لینے گئے تھے۔ اسی وقت متھن وہاں پہنچ گیا۔ اس نے پہلے نیتائی مہتو کو ہتھیار سے ڈرا کر اس کے کپڑے اتارے اور پھر اس کا گلا کاٹ دیا۔
متھن کٹے ہوئے سر کے ساتھ گھومتا رہا
گاؤں کے لوگوں کو جب اس کی خبر ملی تو وہ بھاگے لیکن متھن مہتو کے ہاتھ میں کٹا ہوا سر اور ہتھیار دیکھ کر پیچھے ہٹ گئے۔ متھن کٹے ہوئے سر کے ساتھ کافی دیر تک گاؤں میں گھومتا رہا۔ اس کے بعد وہ اپنے گھر پہنچ گیا۔ کدالم گاؤں جمشید پور کے ایم جی ایم پولیس اسٹیشن کے تحت آتا ہے۔
مقتول کا سر اور دھڑ برآمد
تھانہ انچارج رام بابو منڈل نے بتایا کہ مقتول کا سر اور دھڑ برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ ملزم کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ مقتول نیتائی مہتو کے بیٹے پرہلاد مہتو کے مطابق اس کے باپ یا خاندان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔ وہ سبزی بیچ کر اپنا خاندان چلاتا تھا۔ اسے کیوں قتل کیا گیا یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
توہم پرستی ہو سکتی ہے قتل کی وجہ
مقتول کے بیٹے کے بیان پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ قتل کی وجہ توہم پرستی ہو سکتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس علاقے میں ہر سال جادو ٹونے کے نام پر کئی قتل ہوتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔