دہلی کے بعد چھتیس گڑھ میں شراب گھوٹالہ، ای ڈی نے کیا 2000 کروڑ کا گھپلہ بے نقاب
Chhattisgarh Liquor scam: دہلی میں شراب گھوٹالہ کی بحث ابھی تھمی بھی نہیں تھی کہ چھتیس گڑھ میں بھی کروڑوں روپے کا شراب گھوٹالہ سامنے آگیا۔ اس مبینہ گھوٹالے میں چھتیس گڑھ کے کئی بڑے لیڈر اور نوکرشاہ ملوث بتائے جا رہے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کانگریس کی حکومت والی ریاست میں 2000 کروڑ روپے کے شراب گھوٹالہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کیس کے مرکزی ملزم انور ڈھیبر کو 6 مئی بروز ہفتہ کو ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ انور ڈھیبر کانگریس لیڈر اور رائے پور کے میئر اعجاز ڈھیبر کا بھائی ہے۔
ای ڈی نے کہا کہ موجود ہیں ثبوت
ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 2019 سے 2022 کے درمیان 2000 کروڑ روپے کی بھاری بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے ثبوت جمع کیے ہیں۔ ای ڈی کے مطابق، انور ڈھیبر کی سربراہی میں ایک منظم مجرمانہ سنڈیکیٹ ریاست چھتیس گڑھ میں کام کر رہا تھا۔ انور کو ریاست کے بڑے سیاستدانوں اور سینئر بیوروکریٹس کی سر پرستی حاصل تھی۔
اس کا اٹھایا فائدہ
ریاست چھتیس گڑھ میں شراب کی تجارت میں شراب کی خریداری سے لے کر خوردہ فروخت اور صارفین تک پہنچنے تک ہر چیز پر ریاست کا کنٹرول ہے۔ اس کا فائدہ ان دھوکے بازوں نے اٹھایا۔
ای ڈی کو مبینہ طور پر اس گھوٹالے میں تین نمونے ملے ہیں۔ ان مختلف نمونوں میں ریاست میں یہ سنڈیکیٹ چل رہی تھی۔ اس میں ڈسٹلرز، بوتل بنانے والے، ایکسائز افسران، ٹرانسپورٹرز، ہولوگرام بنانے والے، سینئر آئی اے ایس افسران، محکمہ آبکاری کے اعلیٰ افسران، انور ڈھیبر اور بڑے بڑے سیاستدان اس میں شامل رہے۔
یہ بھی پڑھیں- UP Nikay Chunav: ’’ڈبل انجن کا آئل ہوا مہنگا، اس لیے نہیں بنے گی ٹرپل انجن کی حکومت‘‘، ایس پی ریاستی صدر کا بی جے پی پر طنز
گھوٹالے میں بہت سے لوگ ملوث
ای ڈی گھوٹالے کے اہم ملزم انور ڈھیبر کو پوچھ گچھ کے لیے مسلسل بلا رہی تھی لیکن وہ ایجنسی سے مفرور تھا۔ انور، جو اس گھوٹالے کا ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے، نہ صرف اس میں ملوث تھا، بلکہ پیسہ اس کے سیاسی سرپرستوں تک بھی پہنچتا تھا۔ انور، جسے ای ڈی نے سات بار طلب کیا تھا، بے نامی سم کارڈ اور انٹرنیٹ ڈونگلز کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل اپنا مقام تبدیل کر رہا تھا۔
-بھارت ایکسپریس