وزیر اعظم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت راجستھان میں جانے والی ہے۔ یہ لوگ (کانگریس) بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اس دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی حکومت بنے گی۔
وزیر اعظم مودی نے راجستھان کے باڑمیر میں کہا، ’’راجستھان انتخابات میں لال ڈائری کو لے کر کافی بحث ہو رہی ہے۔ کیا لال ڈائری کے بعد کانگریس کا کوئی امیدوار مطلوب ہے؟ میں آپ کو بتانا چاہوں گا کہ جو بھی کانگریس لیڈر آپ سے لال ڈائری کے بارے میں ووٹ مانگنے آئے آپ سب کو ضرور پوچھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ راجستھان کہہ رہا ہے کہ کانگریس جا رہی ہے اور بی جے پی آ رہی ہے۔ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کا ڈبہ خالی ہے، اب راجستھان کی باری ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کیا کہا؟
وزیر اعظم مودی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ آپ سوچتے ہیں، جہاں بھی کانگریس آتی ہے، دہشت گردوں، غنڈوں اور فسادیوں کی ہمت کیوں بڑھ جاتی ہے؟ جواب ہے- کانگریس کی خوشامد کی پالیسی۔ کانگریس راجستھان کو اس سمت لے جا رہی ہے۔ جہاں راجستھان کی ثقافت اور روایت خطرے میں پڑ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں آپ لوگ راجستھان میں کوئی بھی تیج تہوار پرامن طریقے سے نہیں منا پائے۔ کبھی ہنگامے، کبھی پتھراؤ، کبھی کرفیو… پچھلے پانچ سالوں میں کانگریس کی یہی تصویر رہی ہے۔ اس لیے کانگریس کو یہاں سے ہٹانا بہت ضروری ہے۔
اشوک گہلوت کا ذکر
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس ایم ایل اے کے رشتہ داروں پر الزامات لگائے جاتے ہیں۔ کانگریس ایم ایل اے کھلے عام خواتین کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ جب وزیر اعلیٰ (اشوک گہلوت) ایسے ہوتے ہیں کہ خواتین کے خلاف جرائم کو فرضی قرار دیتے ہیں تو ظالموں کے حوصلے بڑھ جاتے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ راجستھان میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ 25 نومبر کو ہوگی، جب کہ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔