دہلی حکومت کی وزیر آتشی
عام آدمی پارٹی حکومت میں وزیر آتشی نے دعویٰ کیا ہے ہے کہ مودی حکومت دہلی میں صدر راج لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے معتبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ دہلی میں منتخب حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ دہلی حکومت کے افسران میٹنگ میں نہیں آ رہے ہیں۔ وزیر آتشی نے کہا کہ یہ دہلی کے لوگوں کے خلاف دھوکہ ہوگا۔
جمعہ، 12 اپریل کو، آتشی نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کہا کہ 20 سال پہلے کے معاملے میں ویبھو کمار کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔ دہلی میں افسران کے تبادلے اور تعیناتی نہیں ہو رہی ہے۔ اروند کیجریوال کو جھوٹے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ای ڈی نے بغیر کسی ثبوت کے وزیر اعلی کو گرفتار کیا ہے، کیونکہ بی جے پی جانتی ہے کہ چاہے وہ کتنی ہی کوشش کرے، وہ اروند کیجریوال کو ہرا نہیں سکتی۔
کیجریوال حکومت کے خلاف سازش کی جارہی ہے
آتشی کا دعویٰ ہے کہ دہلی کے لوگ عام آدمی پارٹی کو پسند کرتے ہیں۔ تاہم دہلی کی منتخب کیجریوال حکومت کے خلاف سیاسی سازش رچی جارہی ہے۔ بی جے پی کی مرکزی حکومت دہلی میں صدر راج نافذ کرنے جا رہی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے دہلی میں کوئی اعلیٰ افسر تعینات نہیں ہے۔ کئی محکمے خالی پڑے ہیں، جہاں افسران موجود نہیں ہیں۔
دہلی کے ایل جی بھی بغیر کسی وجہ کے وزارت داخلہ کو خط لکھ رہے ہیں کہ حکومت کام نہیں کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال کے پرسنل سکریٹری کو بھی بغیر کسی وجہ کے ہٹایا جا رہا ہے۔ یہ سب اس بات کے اشارے ہیں کہ دہلی میں صدر راج لگانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
صدر راج نافذ کرنا غیر قانونی ہے- آتشی
آتشی نے کہا کہ وہ بی جے پی کو خبردار کرتی ہیں کہ دہلی میں صدر راج نافذ کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہوگا۔ یہ مینڈیٹ کی توہین ہوگی۔ حال ہی میں کیجریوال حکومت نے اسمبلی میں اپنی اکثریت پیش کی ہے۔ ایسے میں صدر راج نہیں لگایا جا سکتا۔
‘بی جے پی کو سی ایم کیجریوال سے خطرہ ہے’ – آتشی
دہلی کی وزیر آتشی کا کہنا ہے کہ بی جے پی اروند کیجریوال حکومت کے کاموں سے خوفزدہ ہے، کیونکہ وہ اپنی کسی بھی ریاست میں اس طرح کی پالیسی نافذ نہیں کر پائیں گے۔ انہیں سب سے بڑا خطرہ سی ایم اروند کیجریوال کے خواتین کو ہزار روپے دینے کے وعدے سے ہے۔ اس لیے یہ سازش بھی وزیراعلیٰ کو روکنے کے لیے کی جا رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔