خاتون اور دو بچوں کو قتل کر، رانچی وادی میں پھینکی گئی آدھی جلی ہوئی لاشیں
اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں خون میں لت پت ایک 25 سالہ نوجوان درد سے کراہتا رہا اور سڑک پر موجود لوگوں سے مدد مانگ رہا تھا لیکن لوگ اس کی مدد کرنے کے بجائے اس کی ویڈیو بنا رہے تھے۔ اس شخص کی شناخت ونے ورما کے طور پر کی گئی ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں ونے ورما کو اذیت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں کچھ لوگ ان سے اپنے ‘قاتلوں’ کا نام پوچھ رہے ہیں، جب کہ کچھ لوگ ان کی ویڈیو بناتے نظر آ رہے ہیں۔
ایک شخص ورما کو موبائل پر قاتل کا نام ٹائپ کرنے کے لئے کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ دیوالی کے موقع پر ونے ورما ایک لاکھ روپے لے کر اپنی دکان سے باہر جا رہے تھے۔ اس دوران نامعلوم حملہ آوروں نے اسے لوٹ لیا اور پھر گلا کاٹ کر مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے ورما کو مقامی اسپتال پہنچایا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر اسے بروقت اسپتال لایا جاتا تو اس کی جان بچائی جا سکتی تھی۔
فردن پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) انیل سینی نے بتایا کہ ونے اپنے دوست سے ملنے جارہے تھے کہ نامعلوم بدمعاشوں نے ان پر حملہ کردیا۔ ہم جانچ رہے ہیں کہ اس کیس میں کوئی گواہ موجود ہے یا نہیں۔ ہم کچھ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
مقتول اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا اور اپنے والد کی وفات کے بعد خاندانی کاروبار دیکھ رہا تھا۔ اس کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی اور اس کی بیوی چار ماہ کی حاملہ ہے۔
ایک دن پہلے کنوج میں درد سے کراہ رہی لڑکی کو بچانے کے بجائے لوگ اس کی ویڈیو بنا رہے تھے۔ایکسیڈنٹ یا حادثے میں پھنسے لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے وڈویو بنانے کے معاملے اکثر سامنے آرہے۔