Bharat Express

Indian pharma industry : ہندوستانی فارما انڈسٹری پائیدار ترقی کے لیے اٹھائے  اہم قدم ، معیار اور ریگولیٹری اصلاحات پر زور

ہندوستان میں فارما انڈسٹری بھی جدت اور تحقیق کے لیے پرجوش ہے۔ حکومت جلد ہی تحقیق اور اختراعی پروگراموں کا اعلان کر سکتی ہے

ہندوستان کی دواسازی کی صنعت نہ صرف ملکی معیشت کے لیے ایک اہم شعبہ ہے، بلکہ یہ عالمی دوا ساز مارکیٹ میں بھی اہم رول ادا کر رہی ہے۔ 2024 پائیدار ترقی اور آسان اصولوں اور عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگی پر زور دینے کے ساتھ مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کا سال رہا ہے۔ اس وقت ہندوستانی فارما انڈسٹری کا حجم تقریباً 58 بلین امریکی ڈالر ہے، جس میں مقامی مارکیٹ اور برآمدات دونوں سے یکساں شراکت ہے۔ ہندوستان دنیا کا سرکردہ مینوفیکچرنگ مرکز ہے اور یہ ملک عالمی عام ادویات کی فروخت میں 20 فیصد کی حصہ داری ہے۔

خود انحصاری اور عالمی مسابقت کی طرف قدم

ہندوستان نے دوا سازی کی صنعت میں خود انحصاری کو فروغ دینے اور عالمی چیمپئن بننے کے مقصد کے ساتھ پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیموں (PLI) کا آغاز کیا ہے۔ ان اسکیموں کے تحت، پینسلین جی اور کلاوولینک ایسڈ جیسی مصنوعات کے لیے گرین فیلڈ پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ اس کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کی حفاظت کو یقینی بنانا اور سپلائی چین کے تنوع کو بڑھانا ہے۔

معیار اور ریگولیٹری اصلاحات پر زور

ہندوستان میں فارما انڈسٹری میں معیار ایک اہم پہلو ہے۔ سرکاری اسکیموں کے تحت نظرثانی شدہ شیڈول ایم کے نفاذ سے معیار کے معیار کو تقویت ملے گی۔ حکومت کے مختلف تکنیکی معاونت اور آگاہی پروگراموں کے ذریعے فارما انڈسٹری میں معیار کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  بھارت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹیز (ICDRA) کی بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی، جس میں عالمی ادارہ صحت (WHO) کے رکن ممالک کے ریگولیٹری اتھارٹیز ریگولیٹری ترجیحات پر متفق ہونے کے لیے اکٹھے ہوئے۔

جدت اور تحقیق کو فروغ دیں

ہندوستان میں فارما انڈسٹری بھی جدت اور تحقیق کے لیے پرجوش ہے۔ حکومت جلد ہی تحقیق اور اختراعی پروگراموں کا اعلان کر سکتی ہے، جس سے صنعت میں اختراع کو فروغ ملے گا۔ سرکردہ کمپنیاں اب اعلیٰ قیمت والی ادویات کی رینج کو متنوع بنا رہی ہیں اور نئی پروڈکٹس جیسے نیفیتھرومائسن اور ساروگلیٹزار کے ذریعے تحقیق کی نئی راہیں کھول رہی ہیں۔

پیچیدہ ادویات اور حیاتیات میں اضافہ

ہندوستان کی فارما انڈسٹری اب جدید علاقوں میں بھی اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔ CAR-T سیل تھراپی، mRNA ویکسین اور پیچیدہ مالیکیول جیسے شعبوں میں ترقی ہو رہی ہے۔ ان شعبوں میں پیش رفت مستقبل میں صنعت کو نئی سمت فراہم کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ  2025 تک بائیولوجکس پر پیٹنٹ کی میعاد ختم ہونے کے ساتھ  ہندوستان کی بایوسیملر مارکیٹ میں نمایاں ترقی دیکھنے کا امکان ہے۔

CDMO کی بڑھتی ہوئی شراکت

ہندوستان کی کنٹریکٹ ڈیولپمنٹ اور مینوفیکچرنگ آرگنائزیشنز (CDMOs) اب بائیولوجکس مینوفیکچرنگ کے بڑے شراکت دار بن رہے ہیں۔ ان تنظیموں نے اپنی لاگت کے فوائد، مضبوط ریگولیٹری تعمیل اور تکنیکی مہارت کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائی ہے۔

ہندوستان کا مستقبل: عالمی صحت میں ایک اہم رول

ہندوستانی فارما انڈسٹری کے بارے میں یہ اندازہ لگایا جارہا ہے 2030 تک اس کا حجم موجودہ 58 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 120-130 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ سکتاہے۔ معیار، اختراع اور عالمی رسائی کے لحاظ سے اٹھائے گئے اقدامات سے ہندوستان کو فارما انڈسٹری میں اپنی پوری صلاحیت کا ادراک کرنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی   ہندوستان کی نوجوان آبادی اور ڈیجیٹل ٹیلنٹ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، دیش میں  آنے والے سالوں میں عالمی صحت میں اہم رول ادا کرے گا۔

بھارت ایکسپریس