Bharat Express

146 کروڑ روپے کے بینک فراڈ معاملہ کا پردہ فاش: 5 گرفتار

دو بینکوں سے 388 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا الزام، ورون انڈسٹریز کے خلاف ایف آئی آر

لکھنؤ، 2 نومبر (بھارت ایکسپریس): اتر پردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے کوآپریٹو بینک فراڈ کیس کے دو ماسٹر مائنڈ سمیت پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ کیس میں 146 کروڑ روپے ڈیجیٹل طور پر ہیکرز کے ذریعے منتقل کیے گئے تھے۔  تاہم دہلی کے ہیکر ابھی تک فرار ہیں۔

 پولیس کے مطابق سائبر ٹھگوں نے 18 ماہ میں 1 کروڑ روپے خرچ کیے، 15 اکتوبر کو رقم کی منتقلی کے لیے تین ہیکرز کی خدمات حاصل کیں، چھ ڈیوائسز استعمال کیں، تین کی لاگر سافٹ ویئر کا استعمال کیا اور بینک کے سرورز پر موجود تین ملازمین کو 15 اکتوبر کو پیسےمنتقل کرنے کے لئے  ملوث کیا۔ گرفتار لوگوں کی شناخت دھرو کمار شریواستو، رام راج (ماسٹر مائنڈ)، کرم ویر سنگھ، آکاش کمار اور بھوپیندر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔

 ایڈیشنل ایس پی ایس ٹی ایف وشال وکرم نے بتایا کہ رام راج اتر پردیش کے محکمہ داخلہ میں سیکشن آفیسر ہے، جبکہ کرم ویر کوآپریٹو بینک کی سیتا پور برانچ کے پیمنٹ سیکشن میں اسسٹنٹ منیجر ہے۔ ٹیم نے ملزموں سے ایک بینک شناختی کارڈ، 25 آدھار کارڈ اور بلینک چیک، آٹھ موبائل فون اور سات اے ٹی ایم کارڈ برآمد کئے۔

 اپنے اعترافی بیان میں، دھرو کمار شریواستو نے انکشاف کیا کہ کس طرح اس نے ایک ہیکر کی خدمات حاصل کی تھیں جو بینک کے نظام تک ریموٹ رسائی حاصل کرنے میں مہارت رکھتا تھا۔ 15 اکتوبر کو اس گینگ کی پانچ ٹیمیں کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم میں جمع ہوئیں۔ وہیں پر پورا منسوبہ تیار کیا گیا تھا۔  اہلکار نے بتایا کہ گینگ سرور میں گھسنے میں کامیاب ہو گیا اور 146 کروڑ روپے منتقل کر دیے گئے۔

 اے ایس پی نے بتایا کہ رقم کی منتقلی کے بعد بینک ملازمین کی جانب سے الرٹ ملنے پر گینگ ریفریشمنٹ کے لیے ایک ریسٹورینٹ میں پہنچ گیا تھا جہاں پر گروہ نے رقم کی منتقلی روک دی تھی۔  گینگ کے ارکان کو جب اس کا علم ہوا تو وہ گھبرا کر مختلف جگہوں پر فرار ہوگئے۔ ملزمان نے بتایا کہ وہ گزشتہ 18 ماہ سے ‘پروجیکٹ’ پر کام کر رہے تھے اور آلات کی خریداری میں 50 لاکھ روپے بھی خرچ کر چکے ہیں۔