لاتیہار میں نو سالہ طالبہ کے ساتھ عصمت دری
Gurugram crime: دہلی سے متصل گروگرام سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک گھریلو ملازمہ کو پہلے مارا پیٹا گیا اور بعد میں کتے سے بھی کٹوایا گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس نے ہفتہ کو بتایا کہ گروگرام کے کیوبر سٹی کے سیکٹر 57 میں ایک گھر میں کام کرنے والی 13 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا، کتے سے بھی کٹوایا اور اس کے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا گیا۔
نابالغ کو برہنہ کیا گیا اور ہتھوڑے اور لوہے کی سلاخ سے مارا گیا
لڑکی کی ماں نے پولیس کو بتایا کہ گروگرام میں 13 سالہ نابالغ کو گھر میں نوکرانی کے طور پر رکھنے والی خاتون کے دو بیٹوں نے اسے برہنہ کیا، ہتھوڑے اور لوہے کی سلاخ سے مارا اور منہ پر ٹیپ لگا دیا۔ تاکہ وہ شور نہ مچا سکے۔
برہنہ کر ویڈیو بنائی، کوٹھے پر بھیجنے کی دی دھمکی
پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی ماں کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق جس گھر میں لڑکی کام کرتی تھی وہاں کی خاتون اکثر اسے لوہے کی راڈ اور ہتھوڑے سے مارتی تھی جب کہ اس کے دونوں بیٹے اس کے کپڑے اتار کر اس کی عریاں ویڈیوز بناتے تھے۔ اسے نامناسب طریقے سے چھوتے تھے۔ گروگرام کی ایک خاتون کے دو بیٹوں نے مبینہ طور پر لڑکی کی عریاں ویڈیو بنائی اور نابالغ کو دھمکی دی کہ اگر اس نے ان کی بات نہ مانی تو وہ اسے کوٹھے پر بھیج دیں گے۔
مغوی لڑکی کو رہا کرایا گیا
لڑکی، جسے منہ باندھ کر ایک کمرے میں یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا، اتوار کو اس وقت رہا کر دیا گیا جب اس کی ماں اپنے آجر کے ساتھ وہاں پہنچی۔ پولیس نے بتایا کہ اپنی شکایت میں ماں نے کہا کہ اس کی بیٹی کو 48 گھنٹے میں صرف ایک بار کھانا دیا جاتا تھا اور اس کے منہ پر ٹیپ لگا دیا جاتا تھا تاکہ وہ کوئی شور نہ کر سکے۔
بہار کی لڑکی کی ماں نے کرائی ایف آئی آر درج
سیکٹر 51 مہیلا تھانے میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کے مالکان اس کے ہاتھوں پر تیزاب ڈالتے تھے اور اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتانے پر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے تھے۔ لڑکی کی ماں، جس کا تعلق بہار سے ہے، نے بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی کو 27 جون کو سیکٹر 57 میں ششی شرما کے گھر پر قریبی علاقے میں گاڑیوں کی صفائی کرنے والے ایک شخص کی مدد سے نوکری دلائی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ تینوں ملزمان کے خلاف پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنسز (POCSO) ایکٹ اور جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس