ماتھے پر شکن مگر مونچھوں پر تاؤ... عتیق احمد ساری رات ڈرے رہے کہ کہیں انکاؤنٹر نہ ہو جائے!
Atiq Ahmed Jail Transfer: امیش پال قتل کیس کے اہم ملزم مافیا عتیق احمد کو گجرات کی سابرمتی جیل سے پریاگ راج لایا جا رہا ہے۔ سخت سیکورٹی میں یوپی پولیس کا قافلہ گجرات سے ٹیم عتیق احمد کو لا رہا ہے۔ 28 مارچ کو پریاگ راج میں عتیق احمد کو اغوا کیس میں عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔
یوپی پولیس مافیا سے سیاستدان بنے عتیق احمد کو گجرات کی سابرمتی جیل سے نکال کر پریاگ راج لا رہی ہے اور اب عتیق کو لانے والا قافلہ ایم پی میں ہے۔ عتیق احمد سال 2019 سے سابرمتی جیل میں بند تھا۔ اُمیش پال کے اغوا کے ایک پرانے معاملے میں اسے واپس پریاگ راج لایا جا رہا ہے۔ وہ اس کیس کا مرکزی ملزم ہے۔ اس معاملے میں عتیق کو 28 مارچ کو صبح 11 بجے پریاگ راج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ناطق احمد کے قافلے کو مدھیہ پردیش میں داخل ہونے کے بعد اچانک روک دیا گیا۔ عتیق کے قافلے کو ایم پی میں داخل ہونے کے بعد صرف 15 کلومیٹر کے فاصلے پر روک دیا گیا۔ دراصل عتیق احمد نے باتھ روم جانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اس کے بعد عتیق کے قافلے کو ہائی وے پر ہی روک دیا گیا۔ عتیق گاڑی سے نیچے اترا تو اسے اپنی مونچھوں پر طنز کرتے دیکھا گیا۔ حالانکہ اس کے چہرے پر خوف صاف نظر آرہا تھا۔ گیٹ کھلتے ہی سب سے پہلے انہوں نے میڈیا کو سلام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ ہم نے جو کہنا تھا کہہ دیا۔
عتیق کب اور کہاں پہنچا؟
عتیق کا قافلہ اتوار کی شام 5.44 بجے احمد آباد سے روانہ ہوا۔ شام 7.12 بجے سمب کانٹا پہنچا۔ پھر رات 10.07 پر ادے پور، 12.41 بجے چتوڑ گڑھ۔ کوٹا دوپہر 3.11 بجے اور شیو پوری صبح 7.20 بجے۔ اگلا پڑاؤ جھانسی ہے۔
عتیق احمد کے ساتھ پولیس کی 6 گاڑیاں چل رہی ہیں۔ عتیق احمد تقریباً 1270 کلومیٹر بذریعہ سڑک طے کر کے پریاگ راج لایا جائے گا۔ اس سے پہلے پولیس نے راستے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی تھی۔ قافلہ شروع ہونے کے بعد ہی معلوم ہوا کہ وہ ہمت نگر-شاملاجی کے راستے پریاگ راج پہنچیں گے۔
-بھارت ایکسپریس