کیا ہنومان بینیوال انڈیا اتحاد میں رہیں گے یا چھوڑدیں گے؟ کہا پارٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے
کانگریس نے راجستھان میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی (آر ایل پی) کے سربراہ ہنومان بینیوال کی ناراضگی کی خبروں کی تردید کی ہے۔ کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے واضح طور پر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ان سے بات کی ہے اور سب کچھ ٹھیک ہے۔ دراصل لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے کے بعد 5 جون کوانڈیا اتحاد کی میٹنگ ہوئی تھی۔ جس میں ہنومان بینیوال کو مدعو نہیں کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ ناراض ہوگئے تھے۔
آر ایل پی لیڈر ہنومان بینیوال نے راجستھان کی ناگور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا اور بی جے پی امیدوار کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کی پارٹی آر ایل پی انڈیا اتحاد کا حصہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ انہیں اور ان کی پارٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
#WATCH | Nagaur, Rajasthan: RLP President and winning candidate from Nagaur Lok Sabha seat says, “A meeting of INDIA alliance was called on 5th June in which I was not invited…Mallikarjun Kharge called me and said it was a mistake from us…We played a big role in the victory… pic.twitter.com/7HVTKU1eDa
— ANI (@ANI) June 7, 2024
کیا ہنومان بینیوال انڈیا اتحاد میں رہیں گے؟
ناگور لوک سبھا سیٹ سے نومنتخب ایم پی ہنومان بینیوال نے 7 جون کو کہا، “آرایل پی انڈیااتحاد کا حصہ ہے لیکن اتحاد کی میٹنگ میں مجھے اور راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔” کہ وہ بی جے پی سے ہیں ساتھ نہیں جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے بی جے پی کے خلاف جنگ لڑی اور کانگریس کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا۔ اگر ہمیں اگلی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا جاتا ہے تو بھی ہم این ڈی اے میں شامل نہیں ہوں گے۔ قبل ازیں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کر سکتے ہیں۔
راجستھان میں اس لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو سیٹوں کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ اس بار بی جے پی نے 14 سیٹیں جیتی ہیں۔ جب کہ انڈیا الائنس نے 11 سیٹیں جیتی ہیں۔ کانگریس نے 8 سیٹیں جیتی ہیں۔ جب کہ انڈیا الائنس کے دیگر اتحادیوں نے تین سیٹیں جیتی ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی نے 25 سیٹیں جیتی تھیں۔
بھارت ایکسپریس