مہاراشٹر میں طویل جدوجہد کے بعد دیویندر فڑنویس آخر کار تیسری بار وزیر اعلیٰ بن گئے۔ جب کہ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار ریاست کے نائب وزیر اعلی بن چکے ہیں۔ حکومت بنانے میں اتنی تاخیر کی وجہ سے یہ مانا جا رہا تھا کہ مہایوتی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے اور ایکناتھ شندے بی جے پی سے ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ اگرچہ نئی حکومت نے حلف اٹھا لیا ہے، لیکن کابینہ کے حوالے سے معاملہ ابھی تک اٹکا ہوا ہے۔ ایک میڈیا چینل کو دیے گئے انٹرویو میں سی ایم فڑنویس نے بتایا کہ کیا ایکناتھ شندے واقعی بی جے پی سے ناراض ہیں۔
ایکناتھ شندے کی ناراضگی پر سی ایم فڑنویس نے کیا کہا؟
مہاراشٹر میں حکومت سازی میں تاخیر اور شندے کی ناراضگی پر سی ایم فڑنویس نے کہا کہ نئی حکومت کی حلف برداری میں زیادہ تاخیر نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، “مجھے نہیں لگتا کہ ایکناتھ شندے کسی معاملے پر ناراض تھے۔ ایک گروپ تھا جو چاہتا تھا کہ شندے جی کوآرڈینیشن کمیٹی کےچیئرمین بنیں، لیکن کوئی ناراضگی نہیں تھی۔ دہلی میں ہماری میٹنگ میں انہوں نے اعتراف کیا تھا کے اگر بی جے پی کے زیادہ ایم ایل اے ہیں تو وزیر اعلیٰ صرف بی جے پی کا ہونا چاہیے۔
محکمہ داخلہ کھینچ تان جاری ہے
سی ایم فڈنویس محکموں کولے کر کسی کھینچ تان سے انکار کرتے رہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ان سے محکمہ داخلہ کا مطالبہ کیا ہے۔ محکموں کی تقسیم پر بات چیت جاری ہے۔ شیوسینا کے ایم ایل اے بھرت گوگاوالے نے خود جمعہ کو یہ جانکاری دی۔ شیوسینا سربراہ شندے کے معاون گوگاوالے نے کہا کہ کابینہ میں توسیع 11 اور 16 دسمبر کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کی توسیع ریاستی مقننہ کے سرمائی اجلاس سے عین قبل ہوگی۔
‘ایکناتھ شندے جذباتی نوعیت کے انسان ہیں’
سی ایم دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ایکناتھ شندے جذباتی نوعیت کے آدمی ہیں، جب کہ دوسرے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار عملی سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ مہایوتی اتحاد نے بہت محنت کی ہے، اس کے باوجود پچھلے ڈھائی سال اتار چڑھاؤ سے بھرا سفر رہا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا ایکناتھ شندے نائب وزیر اعلیٰ نہیں بننا چاہتے تھے، سی ایم فڑنویس نے کہا، “اگر کوئی پارٹی سربراہ حکومت باہر تو پارٹی ٹھیک سے نہیں چل سکتی۔” سی ایم نے کہا کہ انہوں نے یہ یہ بات ایکناتھ شندے کو اس کی وضاحت کر دی ہے۔
شیوسینا کے رہنما ادے سامنت نے جمعہ 6 دسمبر 2024 کو کہا تھا کہ ایکناتھ شندے مہاراشٹر کی نئی حکومت میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے اور اس کے بجائے اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے تھے، لیکن وہ پارٹی رہنماؤں کے سامنے جھک گئے۔
بھارت ایکسپریس