جموں و کشمیر انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت ریاست کی 26 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے اور کئی سابق لیڈروں کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے نتائج بتاتے
ہیں کہ یہ مرحلہ ان سیٹوں پر ہو رہا ہے جہاں نیشنل کانفرنس کی مضبوط گرفت سمجھی جاتی ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں یہاں پی ڈی پی کا گراف گرا ہے۔
صبح سے ووٹنگ نے زور پکڑا، 9 بجے تک 10.22 فیصد ووٹنگ ہوئی، آپ کو بتا دیں کہ دوسرے مرحلے کے لیے 3502 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ اس مرحلے میں 25 لاکھ سے زیادہ ووٹر امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ دوسرے مرحلے کے لیے جموں ڈویژن کے تین اضلاع اور وادی کشمیر کے تین اضلاع میں ووٹنگ جاری ہے۔جموں و کشمیر کے ووٹروں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا، “آج جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا دوسرا دور ہے۔ میں تمام ووٹرز سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا ووٹ کاسٹ کریں اور جمہوریت کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کریں۔ اس موقع پر میں ان تمام نوجوان دوستوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو پہلی بار ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں!
ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے کیا کہا؟
دوسرے مرحلے میں بھی جموں و کشمیر میں اچھی ووٹنگ کی توقع ہے۔ اس کے بارے میں ضلع الیکشن افسر ویشیش مہاجن نے کہا، “436 پولنگ اسٹیشن ہیں اور پولنگ شروع ہو چکی ہے۔ ووٹروں میں جوش و خروش ہے… مجھے امید ہے کہ شام تک عوام میں یہی جوش و خروش برقرار رہے گا۔
دوسرے مرحلے میں جن اہم امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے
دوسرے مرحلے میں جن اہم امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے ان میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حامد کرا اور بی جے پی لیڈر رویندر رینا شامل ہیں۔ عمر عبداللہ دو سیٹوں گاندربل اور بڈگام سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ طارق حامد کرا سینٹرل شالٹینگ سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ رویندر رینا راجوری ضلع کی نوشہرہ سیٹ سے دوبارہ جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے 2014 میں یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔
بھارت ایکسپریس