مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کے لئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
Panchayat Election 2023: مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کے لیے صبح 7 بجے سے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ کل 63,229 گرام پنچایت سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔ 9,730 پنچایت سمیتی سیٹوں اور 928 ضلع پریشد سیٹوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ پریزائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ ہم پولنگ کے لیے پوری طرح تیار ہیں، ماحول پرامن ہے، مجھے امید ہے کہ پولنگ پرامن رہے گی، ہماری ٹیم اچھا کام کر رہی ہے۔
सुबह 7 बजे से शाम 5 बजे तक मतदान होगा। इस मतदान केंद्र पर मतदाताओं की कुल संख्या 686 हैं। सुवेंदु अधिाकारी भी यहां के मतदाता हैं। सेंट्रल फोर्स तैनात है। उम्मीद है कि मतदान शांतिपूर्ण होगा: प्रकाश कुमार घोष, पीठासीन अधिकारी, नंदीग्राम https://t.co/vNC6AcvRWN pic.twitter.com/LVZAvAGVuN
— ANI_HindiNews (@AHindinews) July 8, 2023
مغربی بنگال تین مرحلوں میں پنچایتی انتخابات کے لیے تیار ہے۔ ووٹنگ ہفتہ 8 جولائی کو ہو رہی ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہونے والے بنگال پنچایت انتخابات کو ریاست میں لٹمس ٹیسٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ان انتخابات میں ضلع پریشدوں، پنچایت سمیتیوں اور گرام پنچایتوں کی تقریباً 74,000 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ پنچایتی انتخابات
میں حق رائے دہی استعمال کرنے والے ووٹروں کی تعداد تقریباً 5.67 کروڑ ہے۔
سی پی آئی ایم کارکنوں نے گورنر کو روکا
#WATCH | West Bengal Panchayat election | On his way to a polling booth in Basudebpur of North 24 Parganas, Governor CV Ananda Bose stopped by a few CPI(M) candidates as they share their various issues with him.
Governor stops and listens to them. pic.twitter.com/B7o4fwTWKC
— ANI (@ANI) July 8, 2023
شمالی 24 پرگنہ کے باسودیب پور میں پولنگ بوتھ پر جاتے ہوئے، گورنر سی وی آنندا بوس کو سی پی آئی ایم کے کچھ امیدواروں نے انہیں روکا اورانہیں اپنا مسئلہ بتایا۔ گورنر نے رک کر ان کی بات سنی۔
پورے بنگال میں سینٹرل فورسز کے 6500 جوان
پورے بنگال میں 485 سینٹر فورسز کے جوانوں کو لگایا گیا ۔ ان کمپنیوں کے 65,000 جوانوں کو تشدد نہیں ہونے کے لیے چہپے-چپے پر لگایا گیا ہے۔ انتخاب سے ایک دن پہلے بھی مغربی بنگال پولیس نے الگ الگ جگہوں کو تلاشی مہم چلائی تھی ۔
بنگال پنچایت انتخابات کی مہم جمعرات 6 جولائی کی شام کو ختم ہوگئی۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی، ٹی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی اور قائد حزب اختلاف شوبھندو ادھیکاری سمیت کئی سابق فوجیوں نے انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ انتخابات کا نوٹیفکیشن گزشتہ ماہ 8 جون کو جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے تشدد کے دوران کئی لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ مرشدآباد میں پولنگ کے موقع پر ہوئے تشدد میں کانگریس کے ایک کارکن کی موت ہوگئی۔ اس طرح سیاسی تشدد کے متاثرین کی تعداد 18 تک پہنچ گئی۔
لیکن اس سے ٹھیک پہلے بنگال میں ایک بار پھر انتخابی تشدد ہوا ہے جس میں دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی نے انتخابات سے پہلے بوتھ پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
تشدد کا پہلا واقعہ مرشد آباد کے بیلڈانگا علاقہ میں پیش آیا ۔جہاں کانگریس اور ٹی ایم سی کارکنوں میں ایک بار پھر جھڑپ ہوئی ۔جس میں ایک شخص بری طرح زخمی ہوا اور اسپتال میں علاج کے دوران ا س کی موت ہوگی۔جب کہ کوچ بہار میں بھی پولنگ سے قبل ایک شخص کی موت ہوگئی۔انتخاب سے پہلے پھر تشدد ہوا ہے۔
مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے دن سے کم از کم 21 افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔
بھارت ایکسپریس