راہل گاندھی کے پوسٹ سے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ناراض ہیں۔
آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے پر کانگریس اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے ہیں۔ اتوار 18 اگست 2024 کو لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے “کٹھوا سے کولکتہ” کے تبصرے کے تین دن بعد، ٹی ایم سی نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے معاملے پر کانگریس پر حملہ کیا۔
انڈیا بلاک میں شامل زیادہ تر پارٹیوں نے اس معاملے میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کے اقدامات کی حمایت کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ راہل گاندھی نے کہا کہ متاثرہ کو انصاف فراہم کرنے کے بجائے ملزم کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہی نہیں بنگال کانگریس بھی احتجاج میں سڑکوں پر اتر آئی ہے۔
ممتا حکومت کی اہلیت صفر ہے- سی پی آئی-ایم لیڈر برندا کرات
کولکتہ عصمت دری-قتل کیس کے بارے میں، سی پی آئی-ایم لیڈر برندا کرات نے کہا، “اس معاملے میں ممتا بنرجی کی حکومت کی اہلیت صفر ہے۔ ہمیں کل پتہ چل جائے گا کہ سپریم کورٹ نے کس بنیاد پر اس کیس کا نوٹس لیا ہے۔”
ٹی ایم سی نے کہا- راہل نے جانے بغیر یہ تبصرہ کیا
وہیں کانگریس کے اس معاملے میں سوال اٹھانے کے بعد اب ٹی ایم سی کرناٹک کے معاملے پر کانگریس پر حملہ کر رہی ہے۔ کرناٹک کے گورنر تھاور چند گہلوت کی جانب سے مبینہ زمین الاٹمنٹ گھوٹالہ میں سی ایم سدارامیا کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری پر ایک مضمون شیئر کرتے ہوئے، ٹی ایم سی کے سابق راجیہ سبھا رکن کنال گھوش نے ٹوئٹر پر لکھا، “تو، راہل گاندھی جی، کیا آپ اپنے وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کی مانگ کریں گے؟ بدعنوانی کا بڑا الزام، ممتا بنرجی کی جانب سے اٹھائے گے قدموں کو جانے بغیر، اپنے سوشل میڈیا پر تبصرہ کیا،اب کیا آپ مہربانی اپنے وزیر اعلیٰ کے خلاف کارروائی کریں گے؟
راہل گاندھی نے کیا کہا تھا؟
جمعرات کو راہل گاندھی نے ٹویٹر پر کہا تھا، “میں اس ناقابل برداشت درد میں متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہیں ہر قیمت پر انصاف ملنا چاہیے اور مجرموں کو ایسی سزا ملنی چاہیے کہ اسے معاشرے میں ایک مثال کے طور پر پیش کیا جائے۔ انصاف فراہم کرنے کے بجائے ملزم کو بچانے کی کوشش اسپتال اور مقامی انتظامیہ پر سنگین سوالات اٹھاتی ہے۔
بھارت ایکسپریس