ناندیڑ میں اموات کا سلسلہ تھمنے کا نہیں لے ہے نام ، 36 گھنٹوں میں31 مریضوں کی موت، سپریہ سولے نے کہا – خونی حکومت
Maharashtra: مہاراشٹر کے ناندیڑ کے ایک سرکاری اسپتال میں گزشتہ 36 گھنٹوں میں 16 نوزائیدہ بچوں سمیت کل 36 افراد کی موت ہوگئی۔ اس رپورٹ کے بعد سرکاری اسپتال میں صحت کی سہولیات پرسوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے۔ اس معاملے پر این سی پی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے ریاستی حکومت پر تنقید کی اور اسے خونی حکومت قرار دیا۔
سپریہ سولے نے ٹویٹ کر کے کہا، یہ ایکناتھ شندے کی خونی ٹرپل انجن والی حکومت ہے۔ ای ڈی ، سی بی آئی اور انکم ٹیکس کا استعمال کرکووڈ میں اچھا کام کررہی ادھو جی کی حکومت کو گرانے کا کام بی جے پی نے کیا ہے ۔ جو جانیں ضائع ہوئیں اس کے لئے ریاستی حکومت ذمہ دار ہے ۔ وزیراعلیٰ اس محکمے کے وزیر کا استعفیٰ لینا چاہئے۔ کل 31 مریض فوت ہوئے ۔جن میں سے 16 نومولود بچے تھے۔ ان بچوں کی ماں کو کیا جواب دو گے؟
ریاستی حکومت کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ مجھے ایسا لگتا ہے جیسے ان بچوں کو قتل کر دیا گیا ہو۔ آخر ان کا کیا کا جرم تھا؟
کانگریس نے لگائے سنگین الزامات
کانگریس لیڈر وجے ویدیتیوار نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ ایسا اس لیے ہوا ہے کیونکہ حکومت نے ہنگامی طبی آلات کی فراہمی نہیں کی ہے۔ این سی پی لیڈر شرد پوار نے بھی ریاستی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں 24 گھنٹوں میں 12 نوزائیدہ بچوں سمیت 24 مریضوں کی موت کے افسوسناک واقعے کو ایک دن بھی نہیں گزرا ہے۔دوسری طرف چھترپتی سنبھاجی کے وادی اسپتال میں 2 نومولود بچوں سمیت 8 مریضوں کی موت کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ گورنمنٹ ہیلتھ سسٹم پرکالکھ پوتنے جیسی ہے۔ یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ کل کے واقعہ کے بعد بھی انتظامیہ چوکنا نہیں ہے۔ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہوں اور تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور فوت ہونے والےکو دلی تعزیت پیش کرتا ہوں۔
بھارت ایکسپریس