Bharat Express

Maharashtra Politics : مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے حکومت کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا آج، اسپیکر کا فیصلہ کس کے حق میں ہوگا؟

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی جون 2022 میں اتحادی شیو سینا کے الگ ہونے کے بعد وجود میں آئی تھی۔ جس کے بعد ادھو ٹھاکرے کو سی ایم کے عہدے سے استعفی دینا پڑا اور حکومت گر گئی۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے حکومت کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا آج ، اسپیکر کا فیصلہ کس کے حق میں ہوگا؟

Maharashtra Politics:  مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے سمیت شیوسینا کے ممبران اسمبلی کی نااہلی کا فیصلہ 10 جنوری کو آسکتا ہے۔ اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر شام کو درخواست پر اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں۔ سی ایم ایکناتھ شندے کا دعویٰ ہے کہ فیصلہ ان کے حق میں ہوگا۔ جب کہ ادھو ٹھاکرے گروپ فیصلہ ان کے حق میں ہونے کی بات کر رہے ہیں ۔ اگر فیصلہ ان کے حق میں نہیں آیا تو وہ سپریم کورٹ سے جا سکتے ہیں۔

ایم ایل اے کے اختلاف کی وجہ سے حکومت گری

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی جون 2022 میں اتحادی شیو سینا کے الگ ہونے کے بعد وجود میں آئی تھی۔ جس کے بعد ادھو ٹھاکرے کو سی ایم کے عہدے سے استعفی دینا پڑا اور حکومت گر گئی۔ ایم ایل اے میں تقسیم کے بعد بی جے پی نے ایکناتھ شندے کی مدد سے بی جے پی کی حکومت بنائی اور انہیں وزیراعلیٰ بنایا۔ مہاراشٹر میں سیاسی ہنگامہ آرائی کے بعد، ادھو دھڑے اور ایکناتھ شندے نے ایک دوسرے کے ایم ایل اے کے خلاف انحراف مخالف قوانین، وہپ کی خلاف ورزی وغیرہ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کراس پٹیشن دائر کی تھی۔

شیوسینا دو گروپوں میں بٹ گئی

جہاں الیکشن کمیشن نے ایکناتھ شندے گروپ کو تسلیم کیا اور انہیں  شیو سینا کا نام اور تیر دھنش  کا انتخابی نشان الاٹ کیا  تھا۔ جب کہ ٹھاکرے کی قیادت والے دھڑے کو شیو سینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے کا نام دیا گیا تھا اور جلتی ہوئی مشعل انتخابی نشان دیا گیا تھا ۔

10 جنوری تک فیصلہ سنانے کا حکم دے دیا

مئی میں سپریم کورٹ نے اسپیکر کو حقیقی شیو سینا کے بارے میں اپنا فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی اور پھر 31 دسمبر تک نااہلی کیس میں دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنانے کی ہدایت کی تھی۔ بعد ازاں 20 دسمبر کو سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ نااہلی کیس کا فیصلہ کسی بھی صورت میں 10 جنوری تک دیا جائے۔ اب ایسی صورتحال میں اس فیصلے کا اثر لوک سبھا انتخابات اور پھر ریاستی اسمبلی انتخابات پر بھی پڑ سکتا ہے۔ یہ معاملہ ختم ہونے کے بعد سب کی نظریں این سی پی کے معاملے پر  ٹکی ہوئی ہیں۔ اس معاملے میں بھی 31 جنوری تک فیصلہ متوقع ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read