کینیڈا میں پھر کشیدگی! برامپٹن مندر نے خالصتانی علیحدگی پسندوں کی دھمکی کے بعد منسوخ کیا پروگرام
کینیڈا میں برامپٹن تریوینی کمیونٹی سینٹر نے 17 نومبر 2024 کو ہندوستانی قونصلیٹ کے زیر اہتمام لائف سرٹیفکیٹ پروگرام منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ خالصتانی بنیاد پرستوں کے پرتشدد مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
برامپٹن ٹریوینی کمیونٹی سینٹر نے ایک بیان میں کہا، 17 نومبر 2024 کو ہندوستانی قونصلیٹ کی جانب سے برامپٹن تریوینی مندر میں ہونے والا لائف سرٹیفکیٹ ایونٹ منسوخ کر دیا گیا ہے، جو پیل ریجنل پولیس کی سرکاری انٹیلی جنس کے بعد ہے۔ اس تقریب کے دوران پرتشدد مظاہروں کا امکان ہے۔
مندر انتظامیہ نے پولیس سے سیکورٹی مانگ لی
اس کے علاوہ کمیونٹی سینٹر نے پیل پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے خطرات کو دور کرے اور کینیڈین ہندو کمیونٹی کے لیے تحفظ کو یقینی بنائے۔ مندرکی انتظامیہ نے کہا، “ہمیں اس بات کا شدید دکھ ہے کہ کینیڈین اب ہندو مندروں میں جانا غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ ہم پیل پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ برامپٹن تریوینی مندر کے خلاف دی جانے والی دھمکیوں اور کینیڈین ہندو برادری اور عام لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
ہندو سبھا کے مندر پر 3 نومبر کو حملہ ہوا تھا
برامپٹن تریوینی ٹیمپل اینڈ کمیونٹی سینٹر ہندوؤں اور ہم خیال افراد کے لیے ایک روحانی مرکز کے طور پر کام کرتا ہے… پوجا، کیرتن، خدمت اور پروچن کے لیے جگہ فراہم کرتا ہے۔ 3 نومبر کو خالصتانی حامیوں نے ٹورنٹو کے قریب برامپٹن میں ہندو سبھا کے مندر پر حملہ کیا۔ اس دوران ہندوؤں کو بھی مارا پیٹا گیا۔
اس واقعہ کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی
اس واقعہ کی بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی۔ اس معاملے پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو خود وضاحت دینا پڑی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ہندو مندر پر دانستہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی سفارت کاروں کو دھمکانے کی بزدلانہ کوشش کو ناقابل قبول قرار دیا۔
بھارت ایکسپریس