Bharat Express

Supreme Court: سپریم کورٹ نے NEET 2024 امتحان لیک اور بے ضابطگیوں سے متعلق دائر عرضیوں پر NTA اور مرکزی حکومت کو  لگائی پھٹکار

کم از کم اس سے آپ کی کارکردگی میں اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ تنبیہ بھی کی کہ اگر ڈاکٹروں کو ٹھیک طرح سے  تربیت نہیں  دی جائے تو سوچیں اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ عدالت نے امتحانی عمل اور اس کے نتائج میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے

او ایم آر سیٹ کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سپریم کورٹ میں 2 ہفتوں کے بعد ہوگی سماعت

سپریم کورٹ نے NEET 2024 امتحان لیکس اور بے ضابطگیوں سے متعلق دائر عرضیوں پر NTA اور مرکزی حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر این ای ای ٹی اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔ عدالت اس کیس کی اگلی سماعت 8 جولائی کو کرے گی۔ کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے این ٹی اے کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کی طرف سے 0.001 فیصد غفلت ہے تو اس سے پوری طرح نمٹا جائے۔ عدالت نے کہا کہ ہم ان بچوں کی کوششوں کو نہیں بھول سکتے جنہوں نے امتحان کی تیاری کی۔

 جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا نے کہا کہ ذرا تصور کریں کہ ایک ڈاکٹر ایسے بچے کا علاج کر رہا ہے۔ جو اس طرح سے گزر چکا ہے اور اسے جانچ کی ضرورت ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ NEET کے خلاف دائر درخواستوں کو مخالفانہ قانونی چارہ جوئی کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ نے NTA سے کہا ہے کہ وہ امتحان کے انعقاد میں کسی بھی غلطی کو قبول کرے اور اسے درست کرے۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر این ٹی اے سے کہا ہے کہ ایک امتحانی ادارے کے طور پر آپ کو غیر جانبداری سے کام کرنا چاہیے۔ اگر کوئی غلطی ہے تو، ہاں کہو، یہ ایک غلطی ہے اور یہ وہ کارروائی ہے جو ہم کرنے جا رہے ہیں۔

کم از کم اس سے آپ کی کارکردگی میں اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ تنبیہ بھی کی کہ اگر ڈاکٹروں کو ٹھیک طرح سے  تربیت نہیں  دی جائے تو سوچیں اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ عدالت نے امتحانی عمل اور اس کے نتائج میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ، تصور کیجیے کہ ایک شخص نظام کے لیے نقصان دہ ہو جائے یا کچھ گڑبڑ ہو جائے تو تصور کریں کہ معاشرے میں کیسا ڈاکٹر آ سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ عرضی امولیا وجے اور نتن وجے کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ امولیا وجے نے مطالبہ کیا ہے کہ امتحان کو منسوخ کر کے دوبارہ امتحان کرایا جائے اور پورے معاملے کی ایس آئی ٹی سے جانچ کرائی جائے۔ نتن وجے نے NEET امتحان 2024 کے پیپر کو دوبارہ منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دوبارہ امتحان نہ کرایا گیا تو 24 لاکھ بچوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی اور مستقبل میں ہمیں کوالیفائیڈ ڈاکٹرز نہیں مل سکیں گے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read