نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پورکایستھ کو سپریم کورٹ سے راحت، عدالت نے جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا، جانیں کیا ہے پورا معاملہ
نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پورکایستھ کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔عدالت نے پربیر پورکایستھ کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں چارج شیٹ داخل ہونے کی وجہ سے نچلی عدالت سے ضمانت لینی پڑے گی۔ پربیر پورکایستھ کیس کی سماعت جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ کر رہی تھی۔
فیصلہ رکھامحفوظ
تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے پربیر پورکایستھ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ۔جس میں گرفتاری کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 1967 کے تحت اس معاملے میں گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کیا گیا تھا۔
عدالت نے گرفتاری پر سوالات اٹھا دیئے
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ان کی گرفتاری پر کئی سوالات اٹھائے تھے۔ عدالت نے پوچھا تھا کہ دہلی پولیس پربیر پورکایستھ کی گرفتاری کے بعد اپنے وکیل کو بتائے بغیر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے میں کیوں جلدی کر رہی ہے۔ عدالت نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا تھا کہ پربیر پورکایستھ کے وکلاء کو ریمانڈ کی درخواست دینے سے پہلے ہی ریمانڈ کا حکم کیسے پاس کر دیا گیا۔
یہ ہےمعاملہ
پربیر پورکایستھ پر الزام ہے کہ انہوں نے نیوز کلک پورٹل کے ذریعے ملک مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دینے کے لیے چین سے فنڈنگ حاصل کی۔ آپ کو بتا دیں کہ پربیر پورکایستھ کو اس معاملے میں گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران، پربیر پورکایستھ کے وکیل کپل سبل نے عدالت کو بتایا تھا کہ جب پربیر پورکایستھ کو گرفتار کیا گیا تو لیگل ایڈ کے وکیل موجود تھے۔ پربیر پورکایستھ کے وکیل کو گرفتاری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ اس پر جب پربیر پورکایستھ نے اعتراض کیا تو تفتیشی افسر نے اپنے وکیل کو ٹیلی فون کے ذریعے مطلع کیا اور کہا کہ وکیل کو واٹس ایپ پر ریمانڈ کی درخواست بھیج دی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس