ShardhaWalker
دہلی پولیس نے مہرولی اور گروگرام کے جنگلوں سےجو ہڈیاں ملی تھی۔ یہ نمونے شردھا کے والد وکاش واکر کے ڈی این اے سے میچ ہوگئے ہیں۔ پولیس نے ملزم آفتاب( Aftab Poonawala) کے ساتھ مہرولی اور گروگرام کے جنگلوں میں کئی دن تک تلاشی مہم چلائی تھی۔ جہاں سے ایک انسانی جبڑا، پیرکی ہڈی سمیت جسم کے کچھ حصہ برآمد ہوئے تھے۔ برآمد ہڈیوں کو دہلی پولیس نے تفتیش کے لئے سی ایف ایس ایل بھیج دیا گیا تھا۔ یہ ہڈیاں دہلی پولیس نے مہرولی اور گروگرام کے جنگلوں سے برآمد کی ہیں۔ ملزم آفتاب نے پولیس کو ان ہڈیوں کے بارے میں بتایا تھا۔
شردھا (Shraddha Walker)کے والد نے کہا تھا کہ ان کی بیٹی نے 2019 میں بتایا تھا کہ اس کو آفتاب کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہنا ہے۔ شردھا کے والد نےشردھا کو اس بات کے لئے انکار کر دیا کیونکہ وہ ہندو ہے اور لڑکا مسلمان ہے۔شردھا کے والد نے پولیس کو بتایا کہ ہمارے انکار پر میری بیٹی شردھا واکر نے کہا کہ میری عمر 25 سال ہے اور مجھے اپنے فیصلے لینے کا پورا حق ہے۔ میں آفتاب کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔ شردھا نے کہا کہ آج سے مجھے اپنی بیٹی نہیں سمجھنا.. اس نے کہا کہ اور گھر سے جانے لگی… میں نے اور میری بیوی نے اسے بہت سمجھایا لیکن وہ نہ مانی۔ وہ ہمارا گھر چھوڑ کر آفتاب کے ساتھ رہنے چلی گئی۔ مجھے اس کے دوستوں سے معلوم ہوا کہ وہ پہلے نیا گاوَں اور پھر وسائی مہاراشٹر میں اکٹھے تھے۔ شردھا فون پر اپنی ماں سے بات کرتی تھی اور بتایا کرتی کہ آفتاب اس سے جھگڑا کرتا تھا اور لڑائی بھی کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Aftab Shraddha Case : آفتاب کو پھانسی دو… اس کے خاندان کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں… شردھا واکرکے والد نے درد کا اظہار کیا
شردھا کے والد نے مزید بتایا کہ میری بیوی کی موت کے بعد میں نے اس سے ایک یا دو بار فون پر بات کی تھی۔ تب اس نے مجھے یہ بھی بتایا کہ آفتاب اسے مارتا تھا۔ گھر آنے کے تقریباً ایک ماہ بعد اس نے مجھے گھرپر یہ بات بتائی ۔
آفتا ب نے شردھا کی لاش کو شہر کے مختلف مقامات پر ٹکڑے کرنے سے پہلے تقریباً تین ہفتوں تک جنوبی دہلی کے مہرولی میں اپنے کرائے کی رہائش گاہ پر 300 لیٹر کے فریج میں رکھا۔ آفتاب کو جنوبی دہلی پولیس نے 12 نومبر کو شردھا کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس ۔