پرینکا گاندھی نے کہا- جب سرکاری اعداد و شمار میں ہر روز 86 ریپ ،خواتین کس سے تحفظ کی امید رکھیں؟
پرینکا گاندھی نے کولکتہ میں لیڈی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے گزشتہ جمعہ کو کہا تھا کہ ملک میں ہر روز 86 عصمت دری کے واقعات ہو رہے ہیں۔ ایسے میں خواتین کو کیسے محفوظ تصور کیا جا سکتا ہے؟ پرینکا گاندھی نے کہا کہ کولکتہ کے ساتھ ساتھ بہار، یوپی اور اتراکھنڈ میں ہونے والے واقعات کو دیکھ کر ملک بھر کی خواتین غمگین ہونے کے ساتھ ساتھ ناراض بھی ہیں۔
پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ‘کولکتہ، بہار، اتراکھنڈ اور یوپی میں خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم نے پورے ملک کو چونکا دیا ہے۔ اس وقت ملک بھر کی خواتین غمزدہ اور ناراض ہیں۔ جب بھی ایسے واقعات ہوتے ہیں تو ملک کی خواتین دیکھتی ہیں کہ حکومتیں کیا کر رہی ہیں؟ ان کے الفاظ اور اقدامات کتنے سنجیدہ ہیں؟
جہاں جہاں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے سخت پیغام دینے کی ضرورت تھی وہیں ملزمان کو بچانے کی کوششیں کی گئیں۔ خواتین پر ہونے والے گھناؤنے مظالم کے معاملات میں نرمی کا مظاہرہ کرنے، ملزمان کو سیاسی تحفظ دینے اور سزا یافتہ قیدیوں کو ضمانت/پیرول دینے جیسی بار بار کی جانے والی کارروائیوں سے خواتین کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ اس سے ملک کی خواتین کو کیا پیغام جاتا ہے؟ جب حکومتی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ روزانہ 86 ریپ ہوتے ہیں، تو خواتین کس سے تحفظ کی امید رکھیں؟’
24 گھنٹے تک او پی ڈی اور آپریشن بند
8-9 اگست کی درمیانی رات کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا۔ جس کی وجہ سے ملک بھر میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ سی بی آئی کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر 17 اگست کو 24 گھنٹے کے لیے ملک گیر ہڑتال کی کال دی ہے۔ آج ملک بھر کے تمام اسپتالوں میں آپریشن اور او پی ڈی سروس بند کردی گئی ہے۔
بی جے پی احتجاج کر رہی ہے
بی جے پی ریاست کی حکمراں جماعت ٹی ایم سی اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف کولکتہ کے واقعہ پر احتجاج کر رہی ہے۔ ساتھ ہی دہلی ایمس کے ڈاکٹروں نے کہا کہ جب تک ہمیں کارروائی کی مکمل یقین دہانی نہیں مل جاتی ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
بھارت ایکسپریس