rajya sahha
راجیہ سبھا میں یکساں سول کوڈ (Uniform Civil Code in Rajya Sabha) بل کو پرائیویٹ ممبر کے بل کے طور پر پیش کیے جانے کے بعد، ایوان میں بی جے پی کے موقف سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ متعلقہ رکن، کروری لال مینا کو پارٹی کی کھلی حمایت حاصل ہے۔اتراکھنڈ میں بی جے پی حکومت نے یو سی سی کے نفاذ کو دیکھنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور گجرات کے نامزد وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے بھی یو سی سی کے حق میں بات کی ہے۔ ہماچل پردیش میں، بی جے پی نے اپنے منشور میں یو سی سی کے نفاذ کو درج کیا، لیکن ریاستی انتخابات میں اسے شکست ہوئی۔
اتراکھنڈ کی حکومت نے رہائشیوں کے ذاتی شہری معاملات کو منظم کرنے والے متعلقہ قوانین کی جانچ کرنے اور شادی، طلاق، جائیداد کے حقوق، جانشینی/وراثت، گود لینے، دیکھ بھال، تحویل اور سرپرستی کے موضوع پر ایک مسودہ قانون تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن ایک کمیٹی موجودہ قوانین میں تبدیلیاں تجویز کرنے کے لیے ماہرین کی تشکیل کی گئی ہے۔
اس کے لیے کمیٹی کو اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے بارے میں رپورٹ تیار کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔
بی جے پی کی نظریں 2024 کے عام انتخابات پر ہیں اور قائد ایوان پیوش گوئل نے اس مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ رکن کا جائز حق ہے۔
ایوان بالا کے کئی ارکان نے تسلیم کیا ہے کہ حکمران جماعت مواقع کی تلاش میں ہے اور یہ بل اس وقت پیش کیا گیا جب ایوان میں اپوزیشن کی تعداد کم تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ کانگریس چند ارکان کو چھوڑ کر غیر حاضر تھی اور اشارہ دیا کہ کانگریس شاید بل کی مخالفت نہیں کرنا چاہتی۔
بل کی حمایت میں 63 ارکان نے ووٹ دیا
آئی یو ایم ایل کے عبدالوہاب نے کہا کہ اسے بھارت میں کسی اکثریت یا کسی طاقت کے ساتھ نافذ نہیں کیا جا سکتا۔اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان جمعہ کو راجیہ سبھا میں یکساں سول کوڈ پر پرائیویٹ ممبر کا بل پیش کیا گیا۔ بل کے حق میں کل 63 جبکہ مخالفت میں 23 نے ووٹ دیا۔کانگریس، سماج وادی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل اور ڈی ایم کے نے احتجاج کیا جبکہ بیجو جنتا دل نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔یو سی سی کئی انتخابات میں بی جے پی کے منشور میں رہا ہے جبکہ پرائیویٹ ممبر کا بل 2020 سے زیر التوا تھا لیکن متعارف نہیں کیا گیا۔
یو سی سی شہریوں کے ذاتی قوانین بنانے اور ان کو نافذ کرنے کے لیے ایک مجوزہ قانون ہے، جو تمام شہریوں پر ان کے مذہب، جنس یا جنسی رجحان سے قطع نظر لاگو ہوگا۔
سماج وادی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی رام گوپال یادو نے یو سی سی پر بات کرتے ہوئے کہا، مسلمانوں میں کزن سے شادی کرنا اچھا سمجھا جاتا ہے، لیکن ہندوؤں میں اسے برا سمجھا جاتا ہے..اور حکومت یو سی سی کو کیسے نافذ کرے گی؟
ہنگامہ آرائی کے درمیان، راجیہ سبھا کے چیئرمین نے پھر مداخلت کی اور تمام اراکین سے صرف اس وقت بولنے کی تاکید کی جب ان کی باری ہو۔کیرالہ سے راجیہ سبھا ایم پی ایلارام کریم (سی پی آئی-ایم) نے چیئرمین سے کہا کہ وہ مینا کو تحریک واپس لینے کی ہدایت دیں، کیونکہ اس سے ملک کا تنوع تباہ ہو جائے گا، اور مزید کہا کہ اس طرح سے قوانین کو لاگو نہیں کیا جانا چاہیے۔
–بھارت ایکسپریس