Bharat Express

PM’s Security Breach: پی ایم مودی کی سیکیورٹی میں کوتاہی پر پنجاب کے پولیس افسران پر کارروائی

پنجاب حکومت گزشتہ سال پنجاب میں پی ایم مودی کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے میں ایکشن میں آئی ہے۔

پی ایم مودی کی سیکیورٹی میں کوتاہی پر پنجاب کے پولیس افسران پر کارروائی

PM’s Security Breach: پنجاب کی بھگونت مان کی حکومت وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ پنجاب کے دوران سیکورٹی میں کوتاہی کو لے کر ایکشن موڈ میں آگئی ہے۔ اس معاملے میں بڑا ایکشن لیتے ہوئے پنجاب حکومت نے کئی اعلیٰ افسران کے خلاف جوابی  کارروائی کا حکم دیا ہے۔ پنجاب کی بھگونت مان حکومت نے اس وقت کے ڈی جی پی سدھارتھ چٹوپادھیائے، فیروز پور کے اس وقت کے ڈی آئی جی اندرابیر سنگھ، اس وقت کے ایس ایس پی ہرمندیپ ہنس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کا حکم دیا ہے۔ ان افسران کو اپنا جواب داخل کرنا ہوگا۔

جوابی کارروائی کیوں نہیں ہونی چاہئے

 پیر کو محکمہ داخلہ نے پرسنل ڈیپارٹمنٹ کو سیکورٹی میں کوتاہی کے بارے میں ایک خط بھی لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے اس وقت کے ڈی جی پی (لا اینڈ آرڈر) نریش اروڑہ، اس وقت کے اے ڈی جی پی سائبر کرائم جی ناگیشور راؤ اور مخوندر سنگھ چینا (اس وقت کے آئی جی پی پٹیالہ) سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے) اور دیگر افسران خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان افسران سے پوچھا جائے گا کہ سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات کے مطابق ان کے خلاف جوابی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔

کیا ہے پورا معاملہ؟

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  5 جنوری 2022 کو پی ایم مودی فیروز پور کے دورے پر تھے۔ پی ایم مودی پنجاب میں سڑک کے ذریعے بھٹنڈہ سے فیروز پور جا رہے تھے۔ اس دوران پی ایم مودی کے قافلے کو فلائی اوور پر 20 منٹ تک رکنا پڑا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اچانک مظاہرین کی بڑی تعداد فلائی اوور پر آگئی تھی۔ جس کی وجہ سے وزیراعظم کے قافلے کو تقریباً 20 منٹ تک فلائی اوور پر رکنا پڑا۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جس علاقے میں وزیر اعظم کا قافلہ رکا وہ دہشت گردوں اور اسمگلروں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

 

۔بھارت ایکسپریس

 

Also Read