Bharat Express

سیاست

بی جے پی آر ایس ایس صرف اقتدار چاہتی ہے اور اقتدار حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کرسکتی ہے۔ اقتدار کے لیے وہ منی پور کو جلا دیں گے، پورے ملک کو جلا دیں گے۔ انہیں ملک کے دکھ درد کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ راہل نے کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نظریاتی جنگ چل رہی ہے۔

پی ایم او نے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ’’آپ کو ہمیشہ پروگراموں میں مدعو کیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے بھی آپ کو وزیر اعظم کے سابقہ دوروں میں مدعو کیا گیا تھا اور آپ نے اپنی موجودگی سے ان تقریبات میں شرکت کی۔ آج کے پروگرام میں شامل ہونے کے لیے آپ کا خیر مقدم ہے۔

کانگریس صدر اور لکشمن گڑھ کے ایم ایل اے گووند سنگھ دوٹاسرا سیکر سے ہی ہیں۔ یہ ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ دوٹاسرا ہمیشہ کہتے ہیں کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے اور کسانوں کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔

ہماری پہلی میعاد کے آغاز میں ہندوستان عالمی معیشت میں دسویں نمبر پر تھا۔ جب آپ نے مجھے پی ایم کے بطور ذمہ داری دی تب ہم دس نمبر پر تھے۔ دوسری مدت میں، ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گئی ۔اور آج  بین الاقوامی ایجنسیاں بھی کہہ رہی ہیں کہ ہندوستان میں انتہائی غربت بھی ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔

بہادرفوجیوں کی بہادری کو یاد کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا، 'کارگل وجے دیوس پر ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے تمام بہادروں کو سلام!

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پی ایم مودی کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ گورنر سی وی آنند بوس سے ملاقات کے بعد سی ایم ممتا نے میڈیا سے بات کی۔ اس دوران انہوں نے کہا، “ہمارے وزیر اعظم کا شکریہ۔ مجھے لگتا ہے کہ انہیں 'INDIA' نام پسند ہے۔

آج منی پور جل رہا ہے ۔ منی پورر کی بات ہم کررہے ہیں اور پی ایم مودی ایسٹ انڈیا کی بات کررہے ہیں ۔ پی ایم مودی ایوان میں کیوں نہیں بولتے ہیں ۔ کھڑگے کا کہنا ہے کہ اگر سرکار بحث کیلئے تیار ہے تو آخر267 پر بحث کیوں نہیں کرتے۔

حالانکہ ریاستی حکومت چوکنا ہو گئی ہے۔ لیکن  اہم سوال یہ کہ ان لوگوں کے یہاں آنے کا کیا مقصد ہے؟ یہ لوگ یہاں کیوں آئے ہیں؟ انتظامیہ نے اس بارے میں معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دی ہیں۔

ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ملک کے نوجوان مغربی کلچر کی اندھی تقلید کرتے ہوئے جنس مخالف کے ساتھ کھلے تعلقات( اوپن ریلیشن شپ) کو ترجیح دے رہے ہیں۔

منی پور میں گزشتہ تین ماہ سے تشدد جاری ہے۔ اس تشدد میں اب تک 160 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ہزاروں لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں