Bharat Express

Maharashtra Assembly Elections: وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے نعرے بٹیں گےتو کٹیں گےپر این سی پی سربراہ اجیت پوار نے کی مخالفت

مہاراشٹرا انتخابات کی مہم کے دوران پی ایم مودی نے ‘ایک ہیں تو سیف ہیں ‘ کا نعرہ دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی یوگی آدتیہ ناتھ بھی اپنی ریلیوں میں لگاتار ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ کا نعرہ دے رہے ہیں۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے نعرے بٹیں گےتو کٹیں گےپر این سی پی سربراہ اجیت پوار نے کی مخالفت

 مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کو لے کر ریاست میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ ادھر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے امراوتی میں ریلی کے دوران ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ کا نعرہ دیا ہے۔ یہ نعرہ ملک میں موضوع بحث بن گیا ہے۔ کچھ رہنما اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اس نعرے کی حمایت کر رہے ہیں تو کچھ اس کے خلاف نظر آ رہے ہیں۔ اسی تناظر میں این سی پی سربراہ اجیت پوار نے بھی اس بیان کی مخالفت کی ہے۔

اجیت پوار نے احتجاج کیا

مہاراشٹرا انتخابات کی مہم کے دوران پی ایم مودی نے ‘ایک ہیں تو سیف ہیں ‘ کا نعرہ دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی یوگی آدتیہ ناتھ بھی اپنی ریلیوں میں لگاتار ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ کا نعرہ دے رہے ہیں۔ لیکن اب مہایوتی کے اپنے ساتھی اجیت پوار ہی اس  پر لگاتار سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس سے پہلے اجیت پوار نے کہا تھا کہ مہاراشٹر شیواجی، امبیڈکر اور شاہو جی مہاراج کی سرزمین ہے۔

اس بیان پر مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار نے کہا، “ریاست کے باہر سے لوگ آکر ایسی باتیں کرتے ہیں۔ دوسری ریاستوں کے بی جے پی کے سی ایم طے کریں کہ  انہوں کیا بولناہے۔ اگرچہ ہم مہایوتی میں ساتھ کام کر رہے ہیں، لیکن ہماری پارٹیوں کا نظریہ الگ الگ ہیں ، لیکن یہ مہاراشٹر میں کام نہیں کرتا ہے۔

سنجے نروپم نے تائید کی

اس تناظر میں شیو سینا (شندے دھڑے) کے لیڈر سنجے نروپم نے یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا، “یوگی آدتیہ ناتھ کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ بکھر جائیں گےتو آپ کمزور ہو جائیں گے، اگر آپ متحد رہیں گے، آپ مضبوط رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا، “اجیت دادا کو ابھی سمجھ نہیں آ رہی ہے، وہ بعد میں سمجھ جائیں گے۔ ‘اگر بٹیں گے تو کٹیں ‘ کی یہ لائن مہاراشٹر میں ضرور کام کرے گی۔ اجیت دادا کو سمجھنا پڑے گا۔ سی ایم یوگی کچھ غلط نہیں کہہ رہے ہیں، کچھ لوگوں کو یہ سمجھنے میں وقت لگ سکتا ہے۔

جے ڈی یو نے بھی سوال اٹھائے

جے ڈی یو کے ایم ایل سی غلام گوس نے بھی اس نعرے پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ “ملک کو اب ایسے نعروں کی ضرورت نہیں ہے، ہم متحد ہیں، یہ نعرہ ان لوگوں کو چاہیے جو فرقے کے نام پر ووٹ چاہتے ہیں۔ جب ملک کا وزیر اعظم، صدر، وزیر داخلہ سب ہندو ہیں،  توپھر بی جے پی غیر محفوظ کیسے ہو گئی؟جواب بی جے پی دے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read