پنجاب اسمبلی کا مانسون اجلاس 2 ستمبر سے ہوگاشروع ، بھگونت مان کابینہ کا فیصلہ
پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان کی کابینہ نے پنجاب اسمبلی کا مانسون اجلاس ستمبر کے پہلے ہفتے میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ کے فیصلے کے مطابق اسمبلی کا اجلاس 2 سے 4 ستمبر تک چلے گا۔
بدھ کو ہونے والے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے فائر سیفٹی رولز میں ترمیم، فیملی کورٹ آف پنجاب میں تعینات کونسلرز کو 600 روپے یومیہ الاؤنس دینے اور پنجاب کی پہلی سپورٹس پالیسی کی منظوری دی۔
فائر رولز میں ترامیم کی جائیں گی
پنجاب کے وزیر خزانہ ہرپال سنگھ چیمہ اور امان اروڑہ نے بدھ کو کہا کہ بھگونت کابینہ نے پنجاب فائر سیفٹی رولز میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔ حکومت کے اس فیصلے سے اب لوگوں کو ہر سال کی بجائے تین سال بعد فائر سیفٹی سے متعلق این او سی لینا پڑے گا۔ اس کے علاوہ فائر ڈپارٹمنٹ کے ریکروٹمنٹ رولز میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خاص طور پر خواتین کے لیے بھرتی کے قوانین کو آسان بنایا گیا ہے۔ تاکہ خواتین امیدوار باآسانی فائر ڈیپارٹمنٹ میں شامل ہو سکیں۔
پہلی اسپورٹس پالیسی منظور
بھگونت مان کابینہ نے پنجاب کی پہلی سپورٹس پالیسی کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اب میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کے لیے 500 اسامیوں کا کیڈر قائم کیا جائے گا۔ اس میں 460 سینئر کوچز اور 40 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے عہدے شامل ہوں گے۔
اب پنجاب کے ہر گاؤں میں یوتھ کلب بنیں گے۔ 15 سے 35 سال کی عمر کے لوگ اس کے ممبر ہوں گے۔ اس کے لیے تقریباً آٹھ کروڑ کا بجٹ رکھا گیا ہے۔ ایڈونچر اسپورٹس کو فروغ دینے کے لیے شیوالک کے قریب ایک علاقہ تیار کیا جائے گا۔ معذور بچوں کی دیکھ بھال کی تجویز بھی منظور کر لی گئی۔ فیملی کورٹ آف پنجاب میں تعینات کونسلرز کو 600 روپے یومیہ الاؤنس ملے گا۔
بھارت ایکسپریس