Bharat Express

Mann Ki Baat: پی ایم مودی نے من کی بات پروگرام میں نوجوانوں کو سنہرے ماضی سے جوڑنے کی ضرورت پر زوردیا

من کی بات پروگرام کو ہر مہینے کے آخری اتوار کو ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے۔ پروگرام کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہولی کا تہوار آج سے کچھ ہی دن باقی ہے۔ آپ سب کو ہولی مبارک ہو۔

پی ایم مودی نے من کی بات پروگرام میں نوجوانوں کو سنہرے ماضی سے جوڑنے کی ضرورت پر زوردیا

Mann Ki Baat:وزیر اعظم  نریندر مودی نے من کی بات پروگرام کو خطاب کیا۔ انہوں نے من کی بات کو آپ سبھی نے عوامی  شرکت  کے اظہار کے لئے ایک شاندار پلیٹ فارم  بنایا  دیا ہے ۔

آپ اپنے دماغ کی طاقت کو جانتے ہیں، اسی طرح سماج کی طاقت کے ساتھ ملک کی طاقت بڑھتی ہے، یہ ہم نے ‘من کی بات’ کے مختلف پروگرام میں دیکھا، محسوں کیا اور اسے  قبول بھی کیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا، مجھے وہ دن یاد ہے جب ‘من کی بات’ میں ہم نے ہندوستان کے روایتی کھیلوں کو فروغ دینے کی بات کی تھی۔ اس وقت ملک میں ہندوستانی کھیلوں میں شامل ہونے، ان سے لطف اندوز ہونے اور سیکھنے کی لہر اٹھی۔ جب من کی بات میں ہندوستانی کھلونوں کی بات ہوئی تو ملک کے لوگوں نے دل و جان سے اس کی تشہیر کی۔ اب ہندوستانی کھلونوں کا اس قدر جنون بڑھ گیا ہے کہ بیرونی ممالک میں بھی ان کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے کہانی سنانے کی ہندوستانی انواع کی بات کی تو ان کی شہرت بھی دور دور تک پہنچ گئی۔ لوگ ہندوستانی کہانی سنانے کی انواع کی طرف زیادہ سے زیادہ راغب ہو رہے ہیں۔

یہ پروگرام ہر مہینے کے آخری اتوار کو ہوتا ہے، جس کے ذریعے پی ایم مودی پورے ملک سے بات چیت کرتے ہیں۔ 3 اکتوبر 2014 کو پہلا شو نشر ہوا۔

یہ شو آل انڈیا ریڈیو اور دور درشن کے پورے نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ اے آئی آر نیوز کی ویب سائٹ اور نیوز ایئر موبائل ایپ پر نشر ہوگا۔ اسے وزارت اطلاعات و نشریات، اے آئی آر نیوز، ڈی ڈی نیوز، پی ایم او اور یوٹیوب چینلز پر بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔ ہندی نشریات کے بعد، AIR اس پروگرام کو علاقائی زبانوں میں نشر کرے گا۔
نوجوانوں کو سنہرے ماضی سے جوڑنے کی ضرورت ہے

وزیر اعظم نے کہا، مسٹر کنچن بنرجی، جو امریکہ میں رہتے ہیں، میری توجہ وراثت کے تحفظ سے متعلق ایک ایسی ہی مہم کی طرف مبذول کرائی ہے۔ میں انہیں  مبارکباد دیتا ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے بانسبیریا میں اس ماہ  تریبینی کمبھو فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس میں آٹھ لاکھ سے زیادہ عقیدت مندوں نے شرکت کی، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آج یہ اتنا خاص کیوں ہے؟ کیونکہ اس رواج کو 700 سال بعد دوبارہ زندہ کیا گیاہے۔ میں اس پروگرام  سے وابستہ سبھی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج، ہم نہ صرف ایک روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں، بلکہ ہم ہندوستانی ثقافتی ورثے کی بھی حفاظت کر رہے ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کو ملک کے سنہری ماضی سے جوڑنے کی یہ ایک قابل ستائش کوشش ہے۔ ہندوستان میں بہت سے رسم و رواج ہیں جن کو  پھر سے زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read