دہلی شراب پالیسی کیس ، منیش سسودیا گرفتاری کے خلاف پہنچے سپریم کورٹ
Delhi Excise Policy: دہلی شراب پالیسی کیس میں راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی کے ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کو پانچ دن کی سی بی آئی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے ۔ سی بی آئی کورٹ کے اسپیشل جج ایم کے ناگپال نے حکم دیا ہے کہ ریمانڈ کے دوران منیش سسودیا کو ہر وقت سی سی ٹی وی کوریج میں رکھا جائے۔
خصوصی جج ناگپال نے کہا کہ سسودیا اس سے قبل دو مواقع پر اس معاملے کی جانچ میں شامل ہوئے تھے۔ لیکن یہ دیکھا گیا کہ وہ (منیش سسودیا) پوچھ گچھ کے دوران زیادہ تر سوالات کے تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔ ایک مناسب اور منصفانہ تفتیش کے لیے تمام سوالات کےصحیح جواب کی ضرورت ہوتی ہے لہذا یہ صرف حراست میں ہی کیا جا سکتا ہے۔ تاہم عدالت نے ان کی تحویل سے متعلق کچھ شرائط بھی رکھی ہیں۔
پیر کو دہلی کی ایک عدالت نے آپ کے سینئر لیڈر کو 4 مارچ تک پانچ دن کی سی بی آئی حراست میں بھیج دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان کی گرفتاری کے لیے گزشتہ سال جولائی سے زمین تیار کی جا رہی تھی، جب دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے کو بتایا۔ سکسینہ، جس میں سسودیا پر ‘کمیشن’ کے بدلے شراب کے لائسنس دہندگان کے لیے غیر مناسب احسان کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
سی بی آئی نے اتوار کی شام سسودیا کو 2021-22 کی ایکسائز پالیسی (اب منسوخ) کے نفاذ میں مبینہ بدعنوانی کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ عدالت میں سماعت کے دوران جو ایک گھنٹے سے زیادہ چلی، منیش سسودیا کے وکیل نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے ایکسائز پالیسی میں تبدیلیوں کو منظوری دے دی تھی، لیکن مرکزی جانچ ایجنسی منتخب حکومت کے بعد ہے۔ اے اے پی لیڈر کے وکیل نے دلیل دی، میں کوئی فیصلہ نہیں لے سکتا۔ اسے مناسب اتھارٹی کے ذریعہ منظوری دی جانے ہوتی ہے ۔ سسودیا نے دعوی کیا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور ان کے ریمانڈ کے لئے سی بی آئی کی درخواست کی مخالفت کی۔
-بھارت ایکسپریس