مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریڈ روڈ، کولکتہ میں نماز عید کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے سب کو عید کی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی عید ہے۔ یہ طاقت دینے کی عید ہے۔ ایک ماہ روزہ رکھ کر یہ عید منانا بڑی بات ہے۔ممتا بنرجی نےا س موقع سے سی اے اے اور یوسی سی پر بھی بڑا بیان دیا اور کہا کہ ہم ملک کے لیے خون بہانے کو تیار ہیں لیکن ملک کے اوپر یہ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ یونیفارم سول کوڈ قابل قبول نہیں ہے۔ میں تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی چاہتی ہوں۔ سبھوں کی حفاظت چاہتے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ منتخب طور پر مسلم لیڈروں کو فون کر کے پوچھ رہی ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ عید کی نماز سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے واضح طور پر کہا کہ وہ یکساں سول کوڈ، این آر سی اور سی اے اے کے نفاذ کی اجازت نہیں دیں گی۔
پہلی بار، ممتا بنرجی نے یو سی سی پر ٹی ایم سی کی پوزیشن واضح کی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کی ووٹنگ سے پہلے ان کا یہ موقف بہت اہم ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بنگال میں مسلم ووٹوں کو مضبوط کرنے کے مقصد سے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل یو سی سی کے خلاف کھڑا ہونا چاہتی ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا، ‘ہم رائل بنگال ٹائیگر کی طرح ہیں۔ میں ملک کے لیے اپنا خون دینے کو تیار ہوں۔الیکشن کے دوران آپ مسلم لیڈروں کو بلاتے ہیں اور جو چاہتے ہیں کہتے ہیں۔ میں کہتی ہوں کہ انہیں کچھ نہیں چاہیے، انہیں محبت چاہیے… ہم یو سی سی کو قبول نہیں کریں گے.. آپ مجھے جیل میں ڈال سکتے ہیں.. لیکن میں مانتی ہوں کہ اگر معاملہ خراب ہو تو کیا ہوتا ہے،وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی بی جے پی کو ووٹ نہیں دینا چاہئے۔ ممتا نے کہا کہ کچھ ہو جائے تو ہم عدالت جاتے ہیں۔ہمارے لوگوں کی ضمانت بھی نہیں ہوتی، ہم انصاف چاہتے ہیں۔
اس موقع ست ابھیشیک بنرجی نے کہا- ہندوستان کسی کے باپ کا نہیں ہے،اس مٹی میں سب کا خون شامل ہے… ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی… یہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں.. اس بھائی چارے کو قائم رکھو.. شام ہو نے اور اندھیرا ہو نے کا مطلب ہے سورج نکلنے والا ہے، اب چاہے کچھ بھی ہو موسم بدلنے والا ہے۔جو معاشرے میں دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہندوؤں کو مسلمانوں سے لڑایا جائے، آنے والے دنوں میں ان کا جنازہ اٹھنے والا ہے۔
بھارت ایکسپریس