جسٹس سنجیو کھنہ ملک کے 51 ویں چیف جسٹس کے طور پر لیں گےحلف ، راشٹرپتی بھون میں لیں گے اپنے عہدے کا حلف
جسٹس سنجیو کھنہ جو انتخابی بانڈ اسکیم کو ختم کرنے اور آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے جیسے سپریم کورٹ کے کئی تاریخی فیصلوں کا حصہ تھے، آج 11 نومبر کو ہندوستان کے 51 ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیں گے۔ صدر دروپدی مرمو صبح 10 بجے راشٹرپتی بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں انہیں عہدے کا حلف دلائیں گی۔ جسٹس کھنہ اتوار کو ریٹائر ہونے والے جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی جگہ لیں گے اور ان کی میعاد 13 مئی 2025 تک ہوگی۔ جسٹس سنجیو کھنہ نے اپنے کیریئر کا آغاز ڈسٹرکٹ کورٹ کے وکیل کے طور پر کیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق، مرکزی حکومت نے 16 اکتوبر کو چیف جسٹس چندر چوڑ کی سفارش کے بعد 24 اکتوبر کو جسٹس کھنہ کی تقرری کو باضابطہ طور پر مطلع کیا تھا۔ جمعہ کو چیف جسٹس کے طور پر جسٹس چندر چوڑ کا آخری کام کا دن تھا اور انہیں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججوں، وکلاء اور عملے نے شاندار الوداع کہا۔
وکیل سے سی جے آئی تک کا سفر
جسٹس سنجیو کھنہ 14 مئی 1960 کو پیدا ہوئے۔ ماڈرن اسکول، براکھمبا روڈ، دہلی سے اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انھوں نے 1980 میں دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ پھر انہو ں نے دہلی یونیورسٹی کے کیمپس لاء سینٹر یعنی سی ایل سی سے قانون کی ڈگری لی۔ وہ نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (NALSA) کے قائم مقام چیئرمین تھے۔ انہوں نے 1983 میں دہلی بار کونسل میں بطور وکیل داخلہ لیا اور ابتدائی طور پر یہاں تیس ہزاری کمپلیکس کی ڈسٹرکٹ کورٹ اور بعد میں دہلی ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔
انہوں نے کمرشل لاء، کمپنی لاء، لینڈ لا، ماحولیاتی قانون اور طبی غفلت جیسے شعبوں میں پریکٹس کی ہے اور محکمہ انکم ٹیکس میں سینئر اسٹینڈنگ کونسل کے طور پر ایک طویل کیریئر رہا ہے۔ 2004 میں، انہیں قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کی حکومت کا اسٹینڈنگ کونسل مقرر کیا گیا۔ انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اور ایمیکس کیوری کے طور پر کئی فوجداری مقدمات میں بھی اپنا کردار بہت اچھے طریقے سے ادا کیا۔ 2005 میں دہلی ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر ترقی دی گئی۔ 2006 میں مستقل جج بنائے گے۔ دہلی ہائی کورٹ کے جج کے طور پر، وہ دہلی جوڈیشل اکیڈمی، دہلی بین الاقوامی ثالثی مرکز اور ڈسٹرکٹ کورٹ ثالثی مرکز کے صدر/جج انچارج کے عہدے پر فائز رہے
بھارت ایکسپریس