جے این یو میں دی سابرمتی رپورٹ کی اسکریننگ کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔
JNU Clash: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں اتوار (19 فروری) کی دیر رات ایک بار پھر ہنگامہ ہوا۔ اب اس معاملے میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے ارکان نے بائیں بازو کے کارکنوں پر جے این یو میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے یوم پیدائش پر ان کی مورتی کو توڑنے کا الزام لگایا ہے۔ اے بی وی پی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
دوسری طرف بائیں بازو کا دعویٰ ہے کہ لڑائی اے بی وی پی کے کارکنوں نے کی تھی۔ اس وقت دونوں طرف سے الزامات لگائے جا رہے ہیں، یونیورسٹی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
راجدھانی دہلی کے جے این یو میں شیواجی مہاراج کی تصویر مبینہ طور پر پھینکے جانے کے خلاف اے بی وی پی نے احتجاج کیا۔ جے این یو اے بی وی پی سکریٹری نے کہا کہ ‘چھترپتی شیواجی مہاراج کی یوم پیدائش پر ان کی تصویر لگائی گئی تھی۔ جے این یو
کے کمیونسٹ یہ برداشت نہ کر سکے اور انہوں نے چھترپتی شیواجی کی تصویر کو باہر پھینک دیا اور مالا کو کوڑے دان میں ڈال دیا۔
दिल्ली:JNU में शिवाजी महाराज के तस्वीर को कथित रूप से फेंकने का ABVP ने विरोध किया।
JNU ABVP सचिव ने कहा,”छत्रपति शिवाजी महाराज की जयंती पर उनकी तस्वीर लगाई गई थी।JNU के कम्युनिस्ट ये सह नहीं पाए और छत्रपति शिवाजी की तस्वीर को बाहर फेंक दिया और माला कूड़ेदान में डाल दिया।”(19.2) pic.twitter.com/6XlhQyd0Uq
— ANI_HindiNews (@AHindinews) February 19, 2023
جے این یو این ایس یو آئی کے جنرل سکریٹری گنپت چودھری نے کہا کہ اے بی وی پی کے ارکان نے جے این یو ایس یو کے دفتر میں شیواجی کی تصویر رکھی تھی۔ جس کے لیے جے این یو ایس یو کے وفد سے اجازت درکار ہے۔ انہوں نے یہ غیر قانونی طریقے سے کیا۔ دیگر طلباء نے اسکریننگ کے لیے تمام تصاویر ہٹا دیں، جس کی وجہ سے 2 گروپوں میں لڑائی ہو گئی۔
بغیر اجازت کالج میں داخلہ
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ واقعے میں ملوث ملازمین کا تعلق یونیورسٹی سے نہیں تھےاور وہ بغیر اجازت کالج کے احاطے میں داخل ہوئے تھے۔ جب انہیں رکنے کو کہا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ ان سب میں یقین نہیں رکھتے۔ وہ صرف مارکسسٹ (مارکس وادی )اور لینن وادی نظریے پر یقین رکھتے ہیں ۔ نہ ہی انہوں نے اپنا شناختی کارڈ دکھایا اور نہ ہی وہ احاطے سے باہر جانے کو تیار تھے۔
جے این یو انتظامیہ کی اپیل
اے بی وی پی سکریٹری نے جے این یو انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرے اور شرپسندوں کو یونیورسٹی کا ماحول خراب کرنے سے روکے۔ ساتھ ہی اجمیرا نے جے این یو انتظامیہ سے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ نیز غیر قانونی طلبہ کو کیمپس میں داخل ہونے اور تشدد کرنے سے روکنے کی تاکید کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو جے این یو کا نام خراب کرنے سے روکا جائے۔
-بھارت ایکسپریس