کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)
Rajasthan Elections 2023: بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ کر شکایت کی ہے کہ کانگریس کے اسٹار کمپینر راہول گاندھی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سوشل میڈیا ہینڈل X کا استعمال کیا ہے۔ بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ایکس کو راہل گاندھی کے اکاؤنٹ کو فوری طور پر معطل کرنے اور قابل اعتراض مواد کو فوری اثر سے ہٹانے کی ہدایت کرے۔ بی جے پی نے اپنے خط میں الیکشن کمیشن سے کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی کے خلاف مجرمانہ شکایت درج کرنے اور اس سلسلے میں چیف الیکٹورل آفیسر راجستھان کو ہدایات جاری کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
بی جے پی نے راہل گاندھی کے ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا
بی جے پی نے اپنے شکایتی خط میں راہل گاندھی کے ٹویٹ کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے۔ راہل گاندھی نے 25 نومبر کی صبح 8.40 بجے یہ ٹویٹ کیا۔ اس ٹویٹ میں انہوں نے راجستھان میں کانگریس کی انتخابی ضمانتوں کے بارے میں بتایا تھا۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ضابطہ اخلاق کے تحت سائلنس زون کی حد ووٹنگ سے 48 گھنٹے پہلے شروع ہوجاتی ہے اور کوئی بھی اس طرح مہم نہیں چلا سکتا۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے یہ ٹویٹ کرکے پیپلز ایکٹ 1951 کی دفعہ 126 کی خلاف ورزی کی ہے۔ بی جے پی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ اس طرح کی خلاف ورزی پر دو سال کی قید اور جرمانہ دونوں کا انتظام ہے۔
راہل گاندھی پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام
راہل گاندھی پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی نے خط میں لکھا ہے کہ وہ کانگریس کے اسٹار پرچارک ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ایسی خلاف ورزیوں پر ان کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کرنی چاہیے۔ معلوم ہو کہ راجستھان میں اسمبلی انتخابات کے لیے آج یعنی 25 نومبر کو ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ریاست میں ووٹنگ سے دو دن پہلے 23 نومبر سے انتخابی مہم پر پابندی تھی۔ تاہم راہل گاندھی نے ووٹنگ کے دن صبح سویرے ٹویٹ کیا جسے بعد میں ہٹا دیا گیا۔
بھارت ایکسپریس