Bharat Express

In All-Party Meet Ahead of Budget Session: مانسون اجلاس سے قبل آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن نے کیا یہ مطالبہ، جے رام رمیش بتائی پوری تفصیل

جے رام رمیش نے ایکس پر لکھا، “وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں آج ہوئی آل پارٹی میٹنگ میں، جے ڈی یو لیڈر نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔

مانسون اجلاس سے قبل آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن نے کیا یہ مطالبہ، جے رام رمیش بتائی پوری تفصیل

22 جولائی سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے ایک دن قبل اتوار کو حکومت کی طرف سے بلائی گئی ایک آل پارٹی میٹنگ میں کچھ علاقائی پارٹیوں نے اپنی اپنی ریاستوں کے لیے خصوصی درجہ کا مطالبہ کیا۔ ان میں مرکزی حکومت میں این ڈی اے کے اتحادی بھی شامل ہیں۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے یہ جانکاری دی۔

اجلاس میں خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا  کیا گیا مطالبہ

جے رام رمیش نے ایکس پر لکھا، “وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں آج ہوئی آل پارٹی میٹنگ میں، جے ڈی یو لیڈر نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ وائی ​​ایس آر کانگریس پارٹی لیڈر نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ حیرت کی بات ہے کہ ٹی ڈی پی قائدین اس معاملے پر خاموش رہے۔

کچھ دیر بعد انہوں نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ سیاسی منظر نامہ کیسے بدل گیا ہے۔ آل پارٹی میٹنگ میں بیجو جنتا دل لیڈر نے وزیر دفاع (راجناتھ سنگھ) اور بی جے پی صدر جے پی سے ملاقات کی۔ نڈا کو یاد دلایا کہ بی جے پی نے 2014 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے اپنے منشور میں اڈیشہ کو خصوصی درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بعدبی جے پی اب اڈیشہ میں اقتدار میں ہے۔

کل جماعتی اجلاس کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کررہے ہیں۔ اس میں حکومت کی جانب سے راجیہ سبھا میں قائد ایوان جے پی نڈا، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر چراغ پاسوان سمیت کئی مرکزی وزراء بھی موجود ہیں۔

ان جماعتوں کے قائدین نے شمولیت اختیار کی

کانگریس کی طرف سے جے رام رمیش، گورو گوگوئی، کےسریش اور پرمود تیواری، سماج وادی پارٹی سے رام گوپال یادو، ڈی ایم کے سے تروچی شیوا اور ٹی آربالو ، اےاے پی سے سنجے سنگھ اور  اے آئی ایم آئی ایم کے اسد الدین اویسی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے کئی لیڈران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ ترنمول کانگریس کے کسی لیڈر نے اس آل پارٹی میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔

حکومت کا مقصد کل جماعتی اجلاس میں دونوں ایوانوں کی تمام سیاسی جماعتوں کو اجلاس کے حکومتی ایجنڈے اور بلوں کے بارے میں معلومات دینا ہے۔ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں سے بھی درخواست کی جائے گی کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلنے دیں۔ اپوزیشن جماعتیں بھی اپنا اپنا ایجنڈا پیش کریں گی جس پر وہ ایوان میں بحث کرانا چاہتی ہیں۔

لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق مانسون سیشن 22 جولائی سے 12 اگست تک چلے گا۔ اس دوران دونوں ایوانوں کی 16 میٹنگیں ہوں گی۔ اقتصادی سروے پیر کو پہلے دن پیش کیا جائے گا۔ دوسرے دن 23 جولائی کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں مودی حکومت کی تیسری مدت کا پہلا بجٹ پیش کریں گی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read