مانسون اجلاس سے قبل آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن نے کیا یہ مطالبہ، جے رام رمیش بتائی پوری تفصیل
22 جولائی سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے ایک دن قبل اتوار کو حکومت کی طرف سے بلائی گئی ایک آل پارٹی میٹنگ میں کچھ علاقائی پارٹیوں نے اپنی اپنی ریاستوں کے لیے خصوصی درجہ کا مطالبہ کیا۔ ان میں مرکزی حکومت میں این ڈی اے کے اتحادی بھی شامل ہیں۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے یہ جانکاری دی۔
اجلاس میں خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا کیا گیا مطالبہ
جے رام رمیش نے ایکس پر لکھا، “وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں آج ہوئی آل پارٹی میٹنگ میں، جے ڈی یو لیڈر نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی لیڈر نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ حیرت کی بات ہے کہ ٹی ڈی پی قائدین اس معاملے پر خاموش رہے۔
In the all-party meeting of floor leaders the universal demand has been that Central Hall should once again be opened up for MPs to mingle with each other and improve communications across the parties. The historic Central Hall has sadly fallen into disuse after the opening of…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) July 21, 2024
کچھ دیر بعد انہوں نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ سیاسی منظر نامہ کیسے بدل گیا ہے۔ آل پارٹی میٹنگ میں بیجو جنتا دل لیڈر نے وزیر دفاع (راجناتھ سنگھ) اور بی جے پی صدر جے پی سے ملاقات کی۔ نڈا کو یاد دلایا کہ بی جے پی نے 2014 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے اپنے منشور میں اڈیشہ کو خصوصی درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بعدبی جے پی اب اڈیشہ میں اقتدار میں ہے۔
کل جماعتی اجلاس کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کررہے ہیں۔ اس میں حکومت کی جانب سے راجیہ سبھا میں قائد ایوان جے پی نڈا، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر چراغ پاسوان سمیت کئی مرکزی وزراء بھی موجود ہیں۔
#WATCH | Delhi | Leaders from different parties at the Parliament where an all-party meeting will begin shortly. pic.twitter.com/vy7z6WWche
— ANI (@ANI) July 21, 2024
ان جماعتوں کے قائدین نے شمولیت اختیار کی
کانگریس کی طرف سے جے رام رمیش، گورو گوگوئی، کےسریش اور پرمود تیواری، سماج وادی پارٹی سے رام گوپال یادو، ڈی ایم کے سے تروچی شیوا اور ٹی آربالو ، اےاے پی سے سنجے سنگھ اور اے آئی ایم آئی ایم کے اسد الدین اویسی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے کئی لیڈران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ ترنمول کانگریس کے کسی لیڈر نے اس آل پارٹی میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔
حکومت کا مقصد کل جماعتی اجلاس میں دونوں ایوانوں کی تمام سیاسی جماعتوں کو اجلاس کے حکومتی ایجنڈے اور بلوں کے بارے میں معلومات دینا ہے۔ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں سے بھی درخواست کی جائے گی کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلنے دیں۔ اپوزیشن جماعتیں بھی اپنا اپنا ایجنڈا پیش کریں گی جس پر وہ ایوان میں بحث کرانا چاہتی ہیں۔
لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق مانسون سیشن 22 جولائی سے 12 اگست تک چلے گا۔ اس دوران دونوں ایوانوں کی 16 میٹنگیں ہوں گی۔ اقتصادی سروے پیر کو پہلے دن پیش کیا جائے گا۔ دوسرے دن 23 جولائی کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں مودی حکومت کی تیسری مدت کا پہلا بجٹ پیش کریں گی۔
بھارت ایکسپریس