حکومت سے مذاکرات کے بعد ختم ہوا احتجاج
ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال کا اثر ممبئی میں نظر آرہا ہے۔ ممبئی کے 50 فیصد پٹرول پمپ اس وقت خشک ہیں۔ گزشتہ رات شہریوں کی جانب سے پیٹرول بھرنے کے بعد آج اسٹاک کو ری فل نہیں کیا گیا۔ عام طور پر روزانہ 1500 گاڑیوں کو ایندھن فراہم کیا جاتا ہے۔ لیکن آج تیل کا ایک ٹرک بھی ممبئی نہیں پہنچا ہے۔ پیٹرول ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پیٹرول فراہم کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے تعاون کیا جارہا ہے۔ حالانکہ آئل ٹرک ڈرائیور ہڑتال پر ہیں۔ جس کی وجہ سے شام تک ممبئی میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
مہاراشٹر میں حکومت کا حکم
مہاراشٹر میں جاری احتجاج کے جواب میں مہاراشٹر حکومت نے پولس پر زور دیا ہے کہ وہ ممکنہ قلت کو کم کرنے کے لیے پیٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی سلنڈر کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے ایل پی جی سلنڈر مارکیٹ میں بھیجنے کا کام متاثر ہوا ہے۔ ہڑتال میں حصہ لینے والے پیکڈ لاری ڈرائیور مبینہ طور پر پلانٹ کو رپورٹ نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ترسیل کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
ہماچل میں ٹرک اور بس آپریٹرز نے بھی ہٹ اینڈ رن کیس کے حوالے سے موٹر وہیکل ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے خلاف ہڑتال شروع کر دی ہے۔ ریاست کی سیمنٹ کمپنیوں اے سی سی، امبوجا اور الٹرا ٹیک کے 10,800 ٹرک آپریٹرز ہڑتال پر تھے۔ 3 جنوری تک سڑک بلاک کرکے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔
#WATCH | Himachal Pradesh: Long queues at petrol pumps in Dharamshala as Transport Association, drivers protest against new law on hit and run cases. pic.twitter.com/OWHvqXrTwS
— ANI (@ANI) January 2, 2024
ڈیزل پیٹرول کے لیے لائنیں
تیل کی عدم فراہمی کے باعث ڈیزل اور پیٹرول کے لیے پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ باہر سے ریاست گھومنے کے لیے آنے والے سیاحوں کو گھر واپسی کے لیے گاڑی کا ایندھن نہیں مل رہا ہے۔ کم سٹاک کی وجہ سے پیٹرول پمپوں پر مناسب تیل دستیاب نہیں ہے۔ ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (HRTC) کے بیشتر ڈپووں میں تیل کی قلت ہے۔ کئی ڈپووں میں برائے نام اسٹاک رہ گیا ہے۔ اگر ایک دو دن میں سپلائی نہ پہنچی تو سرکاری بسیں بھی بند کر دی جائیں گی۔ تیل کی قلت کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کارپوریشن منگل سے روٹس کلب کر رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جس روٹ پر پہلے دو بسیں چلتی تھیں وہاں صرف ایک ہی چلائی جا سکتی ہے تاکہ تیل کی بچت ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اویسی کے بیان پر بی جے پی کا رد عمل، پوچھا ،حیدر آباد میں مساجد کے انہدام پر خاموش کیوں تھے اویسی؟
احتجاج کس بات پر ہو رہا ہے؟
بی این ایس کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاج میں ٹرانسپورٹ یونینوں اور ڈرائیوروں کی ملک گیر ہڑتال دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔ جس سے ایندھن کی فراہمی میں خلل پڑا اور مختلف شہروں میں پیٹرول پمپس پر لمبی قطاریں لگ گئیں۔ انہوں نے ہٹ اینڈ رن کیسز کے لیے سخت سزائیں متعارف کرائی ہیں، خاص طور پر سنگین سڑک حادثات میں ملوث موٹرسائیکلوں کو نشانہ بنانا جو حکام کو واقعے کی اطلاع دیے بغیر ہی جائے وقوعہ سے فرار ہو جاتے ہیں۔ اس نئے قانون کے تحت ایسے واقعات کے ذمہ دار افراد کو 10 سال تک قید اور 7 لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ ہو سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس