"اگر پاکستان تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتا ہے تو وہ...": ایس جے شنکر
If Pakistan Wants To Take Relations Forward: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان سرحد پار دہشت گردانہ سرگرمیوں کو برداشت نہیں کرے گا اور اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے دہشت گردی کو ایک طرف نہیں رکھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتا ہے تو اسے معلوم ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سرحد پار دہشت گردی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے 2019 میں جموں و کشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو بھی ایک طویل انتظار والا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قومی سلامتی کے لیے بہت اہم ہے۔
جے شنکر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، “میرے خیال میں 2019 میں جو کچھ کیا گیا وہ قومی سلامتی کے لیے طویل انتظار کے قدم میں ایک بہت اہم قدم تھا۔ پوری دنیا نے اسے ہمارے خلاف استعمال کیا۔ انہوں نے اسے خطرے کے مقامات پر نشانہ بنایا۔” ” کانفرنس
جے شنکر نے نے کہا، انہوں نے اسے ایک ایسی چیز کے طور پر دیکھا جسے دباتے اور استعمال کرتے رہنا چاہیے اور بھارت کو غیر متوازن رکھنے کے طریقے کے طور پر اس کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔ اگر ہم اسے درست نہیں سمجھتے ہیںتو آپ دنیا کو بتا سکتے ہیں کہ آپ اس کے درست ہونے کی امید کیسے کر سکتے ہیں؟ آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کو خصوصی حقوق دیتا ہے۔ جے شنکر نے کہا، “ہمارے لیے، سب سے پہلے اسے گھر پر درست کرنا تھا اور یہی ہم نے 2019 میں کیا تھا۔ ایک بار جب آپ اسے گھر پر سلجھالیتے ہیں تو سوال یہ تھا کہ دنیا اس پر کیا ردعمل ظاہر کرتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک اب اس معاملے پر ہندوستان کے موقف کو سمجھتے ہیں۔
5 اگست 2019 کو، ہندوستان نے جموں و کشمیر کے خصوصی اختیارات واپس لینے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ جموں و کشمیر کو آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت خصوصی حیثیت حاصل تھی۔
“لوگوں کو یہ سمجھنے میں ہمیں کافی وقت لگا کہ اس کے بارے میں کیا ہے۔ ہمارا مسئلہ یہ تھا کہ بہت ساری جھوٹی داستانیں تھیں اور ان میں سے زیادہ تر کا آغاز ہمارے اپنے ملک سے ہوا تھا۔ ہمیں اس سے نمٹنا پڑا اور ہم اس سے نمٹے۔ ” انہو ں نے کہا.
انہوں نے کہا، مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ جموں و کشمیر کو نہ صرف ترقی بلکہ گلوبلائزیشن کے فوائد سے بھی انکار کیا جائے جو باقی ہندوستان کو حاصل ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ان کا حق ہے اور ہمیں اسے فروغ دینا چاہیے۔ وہ کہنے لگے.
بھارت کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تعلقات معمول پر لانے کے لیے پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ نہ تو ملک کا احساس ہے اور نہ ہی مودی سرکار کی سوچ، اگر پاکستان تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتا ہے تو وہ جانتے ہیں کہ کیا کرنا ہے، یہ جانتاہے اور دنیا جانتی ہے”۔
مسٹر جے شنکر نے گزشتہ نو سالوں میں خارجہ پالیسی کے میدان میں مودی حکومت کی کامیابیوں کی فہرست بنانے کے لیے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔