شوبھا یاترا کی کال کے بعد ہر جگہ پولیس تعینات، اسکول کالج بند، بارڈر سیل
Nuh Violence: ہندو تنظیموں نے ایک بار پھر ہریانہ کے نوح میں شوبھا یاترا نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ جلوس 28 اگست کو نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ انتظامیہ نے جلوس نکالنے سے پوری سےانکار کر دیا ہے۔ اس کے بعد سے پوری انتظامیہ چوکس ہے۔اسی کے ساتھ ہی ہم اس شوبھا یاترا کو کسی بھی حالت میں گزرنے کی اجازت نہ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
ضلع کے تمام گزیٹیڈ افسران کو اپنے اسٹیشن نہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں ڈیوٹی مجسٹریٹ تعینات کیے گئے ہیں۔ نوح کے ڈپٹی کمشنر دھیریندر کھڈگتا نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ علاقے میں ہر قیمت پر امن و سکون برقرار رکھا جائے گا۔
انٹرنیٹ 29 اگست تک بند
جلوس کے اعلان کے پیش نظر نوح میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ پورے ضلع میں انٹرنیٹ خدمات 29 اگست کی رات 12 بجے تک بند رہیں گی۔ اس کے ساتھ ہی دھیریندر کھڈگتا کی جانب سے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ فی الحال بینک اور اسکول کھلے رہیں گے۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پورے علاقے میں انتظامیہ کی سختی دیکھی جارہی ہے اور مختلف پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔
اپوزیشن ڈکٹیٹر کو جنم دے رہی ہے۔ راکیش ٹکیت
نوہ شوبھا یاترا پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے اہم بیان دیا ہے۔ راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک ڈکٹیٹر کو جنم دے رہی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کو ہندوستانی ہندو کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شوبھا یاترا پر وارننگ بھی دی گئی ہے کہ اگر شوبھا یاترا نکلی تو ان کی ٹریکٹر ریلی بھی نکلے گی اور پنچایت بھی ہوگی۔
بھارت ایکسپریس