دہلی ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھپلے کے معاملے میں سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کی ضمانت عرضی پر 20 اپریل کو راؤز ایونیو کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سی بی آئی کے وکیل نے اے اے پی لیڈر کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ منیش سسودیا اہم ملزم ہیں اور ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتے ہیں۔ فی الحال عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور فیصلہ 30 اپریل کو سنایا جائے گا۔
ای ڈی نے منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواست کی بھی مخالفت کی تھی۔ 12 اپریل کو عدالت نے سی بی آئی اور ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتہ کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ منیش سسودیا کی جانب سے انتخابات میں مہم چلانے کے لیے ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔
سی بی آئی نے عدالت میں کیا کہا؟
سی بی آئی نے کہا، “ہم بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ کنگ پن ہے۔ ان کی عرضی میں تاخیر کی ایک وجہ ہے۔ ہم نے بتایا ہے کہ تاخیر کی وجہ کیا ہے۔ عدالت نے بھی سسودیا کو ماسٹر مائنڈ مانا ہے، وہی عدالت۔ اسی کورٹ نے مانا ہے ۔” منیش سسودیا کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے سی بی آئی نے مزید کہا، “پورا معاشرہ معاشی جرائم کا شکار ہے۔ اس سے قبل وزیر اعظم منموہن سنگھ نے ایک بار کہا تھا کہ بدعنوانی سماج کے لیے کینسر ہے۔ اگر ضمانت مل جاتی ہے، تو منیش سسودیا کو مزید تفتیش اور گواہوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔” اگر اس مرحلے پر ضمانت مل جاتی ہے تو ان کا مقصد یقینی طور پر حاصل ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل کشیدگی ختم کرنے میں بھارت مدد کر سکتا ہے، جانیں اسرائیل کے جرم پر خاموشی کے حوالے سے کیا کہا
عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا
راؤز ایونیو کورٹ نے منیش سسودیا کے ای ڈی اور سی بی آئی کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور عدالت 30 اپریل کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ ساتھ ہی منیش سسودیا نے اپنی عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ منیش سسودیا کے وکیل نے کہا کہ اب عدالت نے باقاعدہ ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، اس لیے عبوری ضمانت کی درخواست واپس لی جا رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس