ایلون مسک کا دورہ ہندوستان ملتوی، 21-22 اپریل کو آنے والے تھے ٹیسلا کے سی ای او، پی ایم مودی سے کرنی تھی ملاقات
Elon Musk: امریکی جیوری نے جمعہ کو فیصلہ دیا کہ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے سرمایہ کاروں کو دھوکہ نہیں دیا۔ جیوری نے پایا کہ ایلون مسک نے ٹیسلا کے بارے میں اپنے 2018 کے ٹویٹس سے سرمایہ کاروں کو گمراہ نہیں کیا۔ ایک جیوری نے فیصلہ دیا ہے کہ الیکٹرک وہیکل کمپنی ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک سرمایہ کاروں کے نقصانات کے ذمہ دار نہیں ہیں۔جب انہوں نے ٹویٹ کیا کہ وہ کمپنی کو نجی اور محفوظ فنڈنگ لینا چاہتے ہیں۔ یہ معاملہ سال 2018 کا ہے اور اب اس پر جیوری کا فیصلہ آ چکا ہے۔ جس کے بعد مسک نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
سرمایہ کار کے وکیل نے مایوسی کا اظہار کیا
دریں اثنا، سرمایہ کاروں کے وکیل نکولس پورٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اس فیصلے سے مایوس ہیں اور اگلے اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔ بحث کے دوران، پورٹ نے کہا کہ ارب پتی تاجر اور ٹیسلا کے سی ای او قانون سے بالاتر نہیں ہیں، اور انہیں 2018 کی ٹویٹ کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔
جب جیوری نے فیصلہ دیاہے کہ مسک نے اپنے ٹویٹ سے سرمایہ کاروں کو دھوکہ نہیں دیاتھا۔ نو رکنی جیوری تین ہفتے کے مقدمے کی سماعت کے بعد دو گھنٹے سے بھی کم غور و فکر کے بعد اپنے فیصلے پر پہنچی۔ جیوری کے اس فیصلے کے بعد ٹیسلا کے سی ای او مسک نے ٹوئٹر پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ 51 سالہ بزنس مین ایلون مسک نے اس فیصلے کے بعد ٹویٹ کیا کہ اوپر والے کا شکر ہے لوگوں کی سمجھ داری جیت گئی۔ دراصل، 7 اگست 2018 کو، اپنے پرائیویٹ جیٹ میں سوار ہونے سے کچھ دیر پہلے، مسک نے یہ ٹویٹ کیا تھا۔
پوری ڈیل کیا ہے؟
یہ پورا معاملہ اگست 2018 کاہے، جب ایلون مسک نے ٹویٹ کیا تھاکہ ان کے پاس ٹیسلا کو نجی بنالینے کے لیے کافی رقم ہے۔ جس کے بعد کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا۔ شیئر ہولڈرز نے ایلون مسک پر اس کے بعد مبینہ طور سےٹویٹر پوسٹ کی وجہ سے ان کا اربوں ڈالر نقصان کرانے کے لئے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔مقاوضے کے طور پر اربوں روپے کی مانگ کی گئی تھی ۔
-بھارت ایکسپریس