ممتا حکومت کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔
Sandeshkhali Incident: مغربی بنگال حکومت کو ایک جھٹکا دیتے ہوئے، سپریم کورٹ نے پیر کو ای ڈی اہلکاروں پر حملے سے متعلق سندیش کھالی معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔سماعت کے دوران جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے ریاستی پولیس سے شاہجہاں شیخ کی گرفتاری میں تاخیر کے بارے میں پوچھا۔ عدالت نے ممتا حکومت سے پوچھا کہ شاہجہاں شیخ کو اتنے دنوں تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 5 جنوری کو ای ڈی کے اہلکار کروڑوں روپے کے راشن گھوٹالہ سے متعلق معاملے کے اہم ملزم شاہجہاں شیخ اور بون گاؤں میونسپلٹی کے سابق چیئرمین شنکر آدھیا کے گھر گئے تھے۔ جہاں ان کے حامیوں نے مل کر ای ڈی اہلکاروں کی پٹائی کی۔
آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے ٹیکس ریٹرن میں بے ضابطگیوں کے لئے
آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے ٹیکس ریٹرن میں بے ضابطگیوں کے لئے کانگریس پارٹی پر 210 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ اس پر پابندی لگانے کے لیے پارٹی دہلی ہائی کورٹ پہنچی ہے۔ کانگریس لیڈر اور سینئر وکیل وویک تنکھا نے عدالت میں عرضی داخل کی ہے۔ عدالت نے اسے آج ہی سماعت کے لیے درج کیا ہے
پارٹی نے بینک اکاؤنٹس پر محکمہ کی کارروائی کو روکنے کے لیے اپیلٹ ٹریبونل میں درخواست بھی دائر کی تھی۔ 8 مارچ کو ٹریبونل نے کارروائی روکنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس دوران تنکھا نے دلیل دی تھی کہ اگر پابندی نہیں لگائی گئی تو کانگریس مالی بحران کا شکار ہو جائے گی۔
سپریم کورٹ نے پیر کو مہاراشٹر حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ۔جس میں ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کو ماؤنوازوں سے تعلق کے معاملے میں بری کرنے پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ بمبئی ہائی کورٹ کا سائی بابا کو بری کرنے کا حکم پہلی نظر میں درست ہے۔
جسٹس بی آر گاوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے بامبے ہائی کورٹ کے 5 مارچ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی اپیل کی اجازت دی۔ لیکن ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کی درخواست، جس میں جلد سماعت کا مطالبہ کیا گیا، مسترد کر دیا گیا۔ عدالت نے کہا- وقت آنے پر ہی سماعت ہوگی۔
بھارت ایکسپریس