راہل نے سیاسی سوالوں کا جواب دینے سے کیا انکار ، کہا کھڑگے جی سے پوچھیں
Ask Khargeji: ہریانہ میں کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے دوران میڈیا کے ذریعہ پوچھے گئے سیاسی سوالات پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو کہا کہ یہ سوالات ذہن کو بھٹکانے (منتشر ) والے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ان سوالوں کا جواب آپ پارٹی کےسربراہ ملکا رجن کھڑکے کے سامنے رکھیں۔
ہریانہ میں پارٹی کے وزیر اعلیٰ کے چہرے اور ریاست میں تنظیمی ڈھانچے کی کمی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ میں پارٹی صدر نہیں ہوں، کھڑ گے جی سے پوچھیں۔ تاہم راہل گاندھی نے کہا، تنظیم کمزور نہیں ہے، لیکن تمام سیاسی سوالات کھڑگےجی سے پوچھیں وہ پارٹی کے صدر ہیں۔
ہر پریس کانفرنس میں تین پریشان کن سوالات ہوتے ہیں – وزیراعظم کون ہوگا، کیا اپوزیشن میں اتحاد ہوگا، اور فلاں فلاں ریاست میں وزیر اعلیٰ کا چہرہ کون ہوگا؟ لیکن یہ سوالات نہیں ہیں، وہ ہیں۔ جال، انہوں نے کہا. انہوں نے راجیہ سبھا انتخابات میں شکست کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا بھی جواب نہیں دیا۔
راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنا کام تقریباً ویسا ہی کررہے ہیں جیسا مقدس کتاب بھگوت گیتا میں بتایا گیا ہے۔ کانگریس بی جے پی کے برعکس ‘تپسیا’ کر رہی ہے اور وہ لوگوں کو ان کی ‘پوجا’ کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے خود کو بدل لیا ہے اور دوسرے ان کے بارے میں جوکہتے ہیں۔ اس سے متاثر نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ میرے بارے میں جو بھی کہا جاتا ہے چاہے وہ مثبت ہو یا منفی، وہ مجھ کومتاثر نہیں کرتائاور میں اپنا کام کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا، جب ارجن نے مچھلی کی آنکھ پر نشانہ لگایا، تو اس نے یہ نہیں بتایا کہ وہ آگے کیا کرے گا۔ گیتا میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تم اپنا کام کرو… چونکہ، پارٹی کے پاس ایسے پروگرام ہیں جو بھارت جوڑو یاترا ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہے گا ۔ یہ یاترا بی جے پی کے تقسیم کرنے والے ایجنڈے کے خلاف ہے اور یہ سیاسی یاترا نہیں ہے بلکہ نفرت کے ماحول میں لوگوں کو جوڑنے کے لیے ہے۔
–بھارت ایکسپریس