جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نظرثانی کی درخواست داخل کی گئی ہے۔
Article 370 :جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 پرہٹانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی 20سے زیادہ درخواستوں پر منگل کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ۔ اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ 2 اگست سے اس معاملے کی سماعت شروع کرے گی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، “ہم ان درخواستوں کی سماعت 2 اگست سے صبح 10:30 بجے کریں گے۔ ہم پیراور جمعہ کے علاوہ ہر روز 370 کی سماعت کریں گے۔”
سی جے آئی چندر چوڑ نے تمام فریقین کو 25 جولائی تک تمام مسائل کی فہرست بنانے کی ہدایت دی ہے۔ اس سے قبل مرکزی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ پیش کیا گیا تھا۔ جس پر جموں و کشمیر کے لیڈروں نے سوالات اٹھائے۔
خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے خلاف درخواستیں
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل نے کہا کہ اس سے قبل مسائل کی فہرست تیار کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد، سی جے آئی نے کہا کہ تمام پارٹیوں کو یہ کام 25 جولائی تک کرنا چاہیے۔ یہ عمل مکمل ہونے کے بعد اس کیس کی سماعت 2 اگست سے شروع کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ سماعت شروع ہونے سے پہلے یہ بھی بتایا جائے کہ کون کس طرف سے جرح کرے گا۔
قابل ذکربات یہ ہے کہ 2019 میں مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ جس کے بعد اس کی شدید مخالفت ہوئی تھی اور سپریم کورٹ میں کئی درخواستیں دائر کی گئیں۔ اس سے متعلق 20 سے زیادہ عرضیاں زیر التوا ہیں۔جن کی سماعت چیف جسٹس چندر چوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ ایک ساتھ کرے گی۔
مرکز کی طرف سے دیا گیا حلف نامہ
سپریم کورٹ میں سماعت سے پہلے مرکزی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے حوالے سے ایک حلف نامہ دیا گیا تھا۔ مرکز کی طرف سے داخل کیا گیا نیا حلف نامہ گزشتہ 4 سالوں میں جموں و کشمیر کے حالات میں بہتری پر مبنی ہے۔ اس معاملے میں شامل آئینی سوالات پر غور کرتے وقت اس پر غور نہیں کیا جائے گا۔
سینئر وکیل راجو رام چندرن نے بتایا کہ شاہ فیصل اور شہلا رشید نے اپنی درخواستیں واپس لے لی ہیں۔ چیف جسٹس نے درخواست گزاروں کی فہرست سے دونوں کے نام نکالنے کی ہدایت کردی۔ اب تک لیڈ پٹیشن شاہ فیصل بمقابلہ یونین آف انڈیا کے نام پر تھی جسے اب تبدیل کر دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، “ہم ان درخواستوں کی سماعت 2 اگست سے صبح 10:30 بجے کریں گے۔ ہم پیراور جمعہ کے علاوہ ہر روز 370 کی سماعت کریں گے۔”
بھارت ایکسپریس