Bharat Express

عارف محمدخان کا سوال – ‘کیا وزیراعلیٰ دیں گے استعفیٰ ؟

عارف محمدخان کا سوال - 'کیا وزیراعلیٰ دیں گے استعفیٰ ؟

کیرلہ، 3 نومبر(بھارت ایکسپریس): کیرلہ میں وائس چانسلر کا استعفیٰ لینے کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔  کیرلہ کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے الزام لگایا ہے کہ گورنر عارف محمد خان کیرلہ میں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کیرلہ کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے حال ہی میں الزام لگایا تھا کہ گورنر عارف محمد خان یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی بھرتی میں سیاسی مداخلت کر رہے ہیں۔  گورنر عارف محمد خان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔  گورنر خان نے بھی عوامی طور پر چیف منسٹر وجین کو چیلنج کیا، اور پوچھا کہ اگر  وہ الزامات ثابت نہ کرسکے تو  کیا اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں گے۔

 گورنر نے نئی دہلی میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ، “وہ (وزیر اعلی) کہہ رہے ہیں کہ میں ایسا اس لئے (وائس چانسلر کے خلاف کارروائی) کر رہا ہوں تاکہ میں وہاں آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) کے لوگوں کو مقرر کر سکوں۔”  اگر میں نے کسی ایسے شخص کو نامزد کیا ہے یا نہ صرف آر ایس ایس سے بلکہ اپنے عہدے کا استعمال کرکے کسی اور کو نامزد کیا ہے تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔  لیکن اگر  وہ  الزام ثابت نہیں کر پاتے ہیں تو کیا وہ استعفیٰ دیں گے؟

جب صحافیوں نے ان سے بدھ کو وجین کے ذریعہ  لگائے گئے الزامات پر سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ، “جب آپ مجھ پر اتنے سنگین الزامات لگاتے ہیں،  تو آپ کو اسے ثابت بھی کرنا ہوگا۔”

 درحقیقت، وجین نے تروننت پورم میں ایجوکیشن پروٹیکشن کمیٹی کی جانب سے ایک منظم میٹنگ میں خان پر حملہ کیا تھا، جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلروں کے خلاف ان کی کارروائیوں، اسمبلی سے منظور شدہ بلوں پر دستخط نہ کرنے اور ریاستی وزیر خزانہ کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔  انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ خان نے یہاں آر ایس ایس-سنگھ پریوار کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کی کوشش ہے۔