Bharat Express

AAP Protest for NEET UG: ے اے پی لیڈر سنجے سنگھ مجرا مٹن کا ذکر کر ہوئے ناراض ، سپریم کورٹ نے کہا اگر کوئی غلطی ہوئی ہے، تو ہاں کہہ دیں،یہ ایک غلطی ہے

سنجے سنگھ نے مظاہرے کے دوران مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔

عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)

عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے 18 جون 2024 کو NEET-UG امتحان کے معاملے پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ اے اے ے پی لیڈران جنتر منتر پر احتجاج کے لیے جمع ہوئے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگانے لگے۔

اے اے پی  کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ آپ کو اگنیور بنا کر آپ کے پیٹ اور سینے دونوں پر لات ماری جا رہی ہے۔ پچھلے چار سالوں میں پیپر لیک ہونے سے ملک کے 2 کروڑ بچوں کا مستقبل خراب ہو گیا ہے۔ ملک کے پی ایم کبھی مجرے اور مٹن کی بات کرتے ہیں۔ وزیراعظم کو نوجوانوں کی فکر نہیں ہے۔

NEET امتحان کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے

سنجے سنگھ نے مظاہرے کے دوران مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔ یہ وزارت تعلیم کا گھپلہ ہے۔ بچوں کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ جب سے NEET-UG امتحان لیک ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے، طلبہ کی ایک بڑی تعداد دوبارہ امتحان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے۔ جس میں موجودہ امتحان کے نتائج پر روک لگانے اور امتحان کے دوبارہ انعقاد کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کی کئی بار سماعت ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں 18 جون 2024 کو سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت ہوئی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ اگر کسی کی طرف سے 0.001 فیصد بھی لاپرواہی ہوئی ہے تو اس سے پوری طرح نمٹا جائے، بچوں نے امتحان کی تیاری کی ہے، ہم ان کی محنت کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ ” ۔”

سپریم کورٹ نے این ٹی اے کی سرزنش کرتے ہوئے مزید کہا کہ امتحان کرانے والی ایجنسی کے طور پر آپ کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔ اگر کوئی غلطی ہوئی ہے، تو ہاں کہہ دیں، یہ ایک غلطی ہے اور ہم یہ کارروائی کرنے جا رہے ہیں۔ کم از کم اس سے لوگوں کا آپ پر اعتماد بڑھے گا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read