'خاتون پہلوان کا بیان غلط'، برج بھوشن شرن سنگھ نے عدالت میں کہا، دہلی پولیس نے دیا جواب
Brij Bhushan Sharan Singh: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کے حوالے سے عدالت میں درخواست دائر کی۔ سنگھ نے دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ میں دائر درخواست میں کہا کہ شکایت کنندہ کے بیان میں تضاد ہے۔
برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ شکایت کنندہ کے مطابق جب وہ ڈبلیو ایف آئی کے دفتر گئی تھیں تو ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی، لیکن اس دوران میں ملک میں نہیں تھا۔ برج بھوشن سنگھ نے پٹیشن میں پاسپورٹ کی کاپی منسلک کی ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ ایسی صورتحال میں ایک بار پھر معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ وہیں دہلی پولیس نے اس کی مخالفت کی ہے۔
کس نے کیا دلیل دی؟
دہلی پولیس نے برج بھوشن شرن سنگھ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف ایک الزام پر سوال اٹھا رہے ہیں، دوسرے الزامات پر نہیں۔ خواتین پہلوانوں کے وکیل نے کہا کہ یہ درخواست کیس میں تاخیر کے لیے دائر کی گئی ہے۔ عدالت کو یہ نہیں سننا چاہیے۔
برج بھوشن سنگھ کے وکیل نے کہا کہ کیس میں بہت زیادہ دستاویزات ہیں۔ ہم نے سی ڈی آر تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں مل سکا۔ اسی لیے ہم چارج فریمنگ کے وقت اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں۔ عدالت نے سوال کیا کہ یہ مسئلہ پہلے کیوں نہیں اٹھایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں- Elon Musk Support India: ہندوستان کو یو این ایس سی میں ملے مستقل نشست، ایلون مسک نے اٹھایا مسئلہ تو امریکہ نے کی حمایت
درحقیقت، حال ہی میں تجربہ کار پہلوان ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک نے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی اور خواتین پہلوانوں کی مجموعی بدانتظامی کا الزام لگاتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔ اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
-بھارت ایکسپریس