"جب آرٹیکل 370 کو ہٹایا گیا اس وقت کہاں تھے کیجریوال" دہلی حکومت پر عمر عبداللہ برہم
Delhi Ordinance: دہلی حکومت اور مرکزی حکومت کے درمیان ‘پاوور’ کی جنگ جاری ہے۔ افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ کے معاملے میں کیجریوال حکومت اور مرکزی حکومت کے درمیان جنگ جاری ہے۔ معاملہ سپریم کورٹ تک بھی پہنچا۔ کیجریوال کو راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ کا حق ریاستی حکومت کو دے دیا۔ تاہم مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف آرڈیننس لایا ہے۔
عمر عبداللہ نے کیا کہا؟
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال مرکزی حکومت کے آرڈیننس کے خلاف اپوزیشن کے تمام لیڈروں سے حمایت مانگ رہے ہیں۔ اس معاملہ میں انہوں نے عمر عبداللہ سے بھی حمایت مانگی۔ اس معاملے پر بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ، “میں ان لوگوں کو بار بار یاد دلاتا ہوں کہ یہ لوگ ضرورت پڑنے پر ہمارے دروازے کھٹکھٹاتے ہیں، لیکن جب 2019 میں 370 کو ہٹایا گیا تو یہ لوگ کہاں تھے۔” عبداللہ نے کہا کہ کیجریوال جمہوریت کے قتل پر بھی خاموش رہے۔ ہمارا ساتھ نہیں دیا۔ اب ہمارا تعاون مانگ رہے ہیں۔ صرف ٹی ایم سی، ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی جماعتوں نے ہمارا ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal: عآپ کی سیاسی چال کو فالو کرنے لگی ہے بی جے پی اور کانگریس، کیجریوال نے کہا-اچھی بات ہے عوام کا فائدہ ہو رہا..
کیا ہے آرڈیننس میں ؟
مرکز کے آرڈیننس کے مطابق دہلی میں ٹرانسفر پوسٹنگ اور ویجیلنس جیسے معاملات کے لیے ایک مستقل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے نیشنل کیپٹل سول سروس اتھارٹی بنائی جائے گی۔ وہ افسران کی سفارش گورنر کو بھیجیں گے۔
جب سپریم کورٹ نے کیجریوال حکومت کے حق میں دیا فیصلہ
اہم بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے 11 مئی کو فیصلہ سنایا تھا کہ ریاستی حکومت کو دہلی میں افسران کے تبادلے اور تعیناتی کا حق حاصل ہوگا۔ ریاستی حکومت کو قانون سازی اور انتظامی اختیارات حاصل ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف آرڈیننس لایا۔
-بھارت ایکسپریس